قومی خبریں

یوپی میں آدھار کو تاریخِ پیدائش کا ثبوت ماننے سے انکار، نیا حکم نامہ جاری

یوپی میں آدھار کارڈ کو تاریخِ پیدائش کے ثبوت کے طور پر قبول نہ کرنے کا سرکاری حکم جاری ہوا ہے۔ حکم نامے کے مطابق آدھار میں درج تاریخِ پیدائش کسی مستند سرکاری دستاویز پر مبنی نہیں ہوتی

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

اتر پردیش حکومت نے ایک انتظامی فیصلہ لیتے ہوئے آدھار کارڈ کو تاریخِ پیدائش کے ثبوت کے طور پر نامنظور قرار دے دیا ہے۔ اس سلسلے میں ریاست کے تمام محکموں کو واضح ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ حکم نامے کے مطابق آدھار میں درج تاریخِ پیدائش کسی مستند سرکاری دستاویز پر مبنی نہیں ہوتی، اسی لیے اسے ’ڈیٹ آف برتھ‘ کے سرکاری ثبوت کے طور پر قبول نہیں کیا جا سکتا۔ یہ احکامات یوپی کے محکمۂ منصوبہ بندی (پلاننگ) کے خصوصی سکریٹری امت سنگھ بنسل نے تمام محکموں کو جاری کیے ہیں۔

Published: undefined

حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ تقرری، سرکاری خدمات، داخلوں، سرکاری اسکیموں اور دیگر حساس عمل میں تاریخِ پیدائش کے لیے اب صرف مستند دستاویزات- جیسے پیدائش کا سرٹیفکیٹ، ہائی اسکول سرٹیفکیٹ یا دیگر مجاز ریکارڈ ہی قابلِ قبول ہوں گے۔ آدھار کی بنیاد پر عمر یا پیدائش کی تاریخ کی توثیق نہیں کی جائے گی۔

Published: undefined

ادھر، الیکٹرانکس و آئی ٹی کی مرکزی وزارت کی جانب سے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ یو آئی ڈی اے آئی نے ملک بھر میں آدھار ڈیٹا بیس کو درست رکھنے کے لیے بڑے پیمانے پر صفائی مہم چلائی ہے۔ اس کے تحت دو کروڑ سے زیادہ مرحوم افراد کے آدھار نمبرز کو ڈی ایکٹیویٹ کر دیا گیا ہے، تاکہ ان شناختی نمبروں کا غلط یا غیر قانونی استعمال نہ ہو سکے۔ وزارت نے واضح کیا ہے کہ ایک بار کسی شخص کو الاٹ کیا گیا آدھار نمبر کبھی کسی دوسرے فرد کو دوبارہ نہیں دیا جاتا۔

Published: undefined

مرحوم افراد کے آدھار کو بند کرنے کے لیے یو آئی ڈی اے آئی نے اس سال ایک نئی آن لائن سہولت بھی متعارف کرائی ہے۔ فی الحال یہ سہولت ملک کی 25 ریاستوں اور مرکز کے زیرِ انتظام علاقوں میں دستیاب ہے، جہاں شہری مائی آدھار پورٹل کے ذریعے اپنے کسی عزیز کی موت کی اطلاع درج کر سکتے ہیں۔

Published: undefined

اس کے لیے پورٹل پر خاندان کے رکن کی اپنی شناخت، مرحوم کا آدھار نمبر، ڈیتھ رجسٹریشن نمبر اور بنیادی تفصیلات فراہم کرنا ضروری ہے۔ تصدیق کے بعد متعلقہ آدھار نمبر کو باضابطہ طور پر ڈی ایکٹیویٹ کر دیا جاتا ہے۔ یو آئی ڈی اے آئی نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ ڈیتھ سرٹیفکیٹ حاصل ہونے کے بعد وہ اس اطلاع کو بروقت پورٹل پر درج کریں، تاکہ کسی بھی ممکنہ فراڈ، جعل سازی یا غلط استعمال کو روکا جا سکے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined