قومی خبریں

معذور بیٹے کی زندگی میں آئی ’ماڈل‘، شادی کا جھانسہ دے کر ماں کے کھاتے سے اُڑائے کروڑوں روپے!

جھانسی کی رہنے والی لڑکی نے ان کے معذور بیٹے کے ساتھ قریبی تعلقات استوار کیے اور ایک کروڑ روپے سے زیادہ اور قیمتی زیورات چرا لیے۔ پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ سوشل میڈیا</p></div>

تصویر بشکریہ سوشل میڈیا

 

 اترپردیش کی راجدھانی لکھنؤ سے ایک ایسا سنسنی خیز معاملہ سامنے آیا ہے جس نے پولیس کے ساتھ ساتھ عام لوگوں کے بھی ہوش اُڑا دیئے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ بی بی ڈی تھانہ حلقے میں ایک لڑکی نے شادی کا جھانسہ دے کر کروڑوں روپے پر ہاتھ صاف کردیا۔ متاثرہ کے اہل خانہ کا الزام ہے کہ جھانسی کی رہنے والی لڑکی نے ان کے معذور بیٹے کے ساتھ قریبی تعلقات استوار کیے اور ایک کروڑ روپے سے زیادہ اور قیمتی زیورات چرا لیے۔ پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔

Published: undefined

لکھنؤ کے رائیل انکلیو،فیض آباد روڈ واقع فلیٹ میں رہنے والے آنجہانی للت کمار جین کی بیوی 74 سالہ مدھو جین نے بتایا کہ ان کا بیٹا امیت کمار (44) معذور اور بے روزگار ہے۔ جھانسی کے انتیا تالاب کے رہنے والے رمیش کمار کھرے کی بیٹی مدھو کھرے نے شادی کاجھانسہ دے کر امیت سے دوستی کی اور آہستہ آہستہ اس کا اعتماد حاصل کرلیا۔

Published: undefined

اس دوران ملزم لڑکی نے آن لائن لین دین کے ذریعے مدھو جین کے ایکسس بینک اکاؤنٹ سے تقریباً ایک کروڑ روپے نکال لیے۔ اتنا ہی نہیں ،لڑکی گھر میں رکھے پشتینی سونے کے زیورات اور قیمتی سامان بھی اپنے ساتھ لے کر فرار ہوگئی۔ مدھو جین کے مطابق دھوکہ دہی کا پتہ چلنے کے بعد انہوں نے سائبر پورٹل پر شکایت درج کرائی۔

Published: undefined

تحقیقات میں ملزم کے کوٹک مہندرا بینک سمیت دیگر بینک کھاتوں میں تقریباً 52 لاکھ روپے ہولڈ کرائے گئے ہیں۔ متاثرہ کا کہنا ہے کہ ملزم لڑکی اب اسے مسلسل فون کالز اور میسجز کے ذریعے جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہی ہے۔ اس پورے معاملے پر بی بی ڈی تھانہ کے انچارج نے بتایا کہ شکایت کی بنیاد پر مقدمہ درج کیا گیا ہے اور شواہد کی بنیاد پر کیس کی جانچ کی جارہی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined