قومی خبریں

کولکاتا کے ہوٹل میں لگی شدید آگ، 14 افراد کی دردناک موت، کئی نے عمارت سے کود کر بچائی اپنی جان

یہ حادثہ رات تقریباً 8:15 بجے ریتوراج ہوٹل میں پیش آیا۔ فائر بریگیڈ کی ٹیم نے مستعدی دکھاتے ہوئے کئی لوگوں کی جان بچائی۔ جانچ کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی۔

<div class="paragraphs"><p>ویڈیو گریب</p></div>

ویڈیو گریب

 

کولکاتا کے پھل پٹی مچھوا علاقے کے قریب ایک ہوٹل میں منگل کی رات شدید آگ لگنے سے 14 لوگوں کی موت ہو گئی۔ یہ دردناک حادثہ رات تقریباً 8:15 بجے ریتوراج ہوٹل میں پیش آیا۔ آگ لگنے کے بعد موقع پر فائر بریگیڈ کی گاڑیاں پہنچیں اور فوری طور پر آگ پر قابو پایا لیکن تب تک کئی لوگوں کی جان جا چکی تھی۔

Published: undefined

موقع پر موجود کولکاتا کے پولیس کمشنر منوج کمار ورما نے بتایا کہ اب تک 14 لاشیں برآمد کی جا چکی ہیں جبکہ کئی لوگوں کو ریسکیو کرکے محفوظ طور پر باہر نکال لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال آگ پر قابو پا لیا گیا ہے۔ آگ کیسے لگی اس کی جانچ کی جاری ہے۔ جانچ کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔

Published: undefined

مغربی بنگال کانگریس کے صدر شبھنکر سرکار نے حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ریاستی حکومت کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے وہاں تحفظ کا کوئی انتظام نہیں تھا۔ مجھے نہیں معلوم کہ حکومت کیا کر رہی ہے۔ اس دوران کولکاتا کے میئر فرہاد حکیم بھی جائے وقوع پر پہنچے۔

Published: undefined

مرکزی وزیر اور مغربی بنگال بی جے پی کے صدر سوکانت مجمدار نے بھی حادثے پر ریاستی حکومت سے فوراً کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’میں ریاستی حکومت سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ فوری راحت اور بچاؤ کام کرے، زخمیوں کو بہتر طبی علاج اور انسانی مدد مہیا کرائے۔ اس کے ساتھ ہی آگ جیسی واردات کو روکنے کے لیے فائر سیفٹی انتظامات کی سخت نگرانی کی جائے۔‘‘

Published: undefined

فی الحال آگ لگنے کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی ہے۔ ہوٹل میں لگی آگ اتنی شدید تھی کہ لوگ جان بچانے کے لیے عمارت سے کود پڑے جس سے کئی لوگوں کو چوٹیں بھی آئیں۔ حالانکہ اس دوران فائر بریگیڈ کی ٹیم نے مستعدی دکھائی اور کئی لوگوں کو وقت رہتے بچا لیا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined