قومی خبریں

بہار میں مجرموں کا ڈیٹا بیس تیار ہوگا، ایک کلک میں دستیاب ہوگی مجرمانہ تاریخ

ویب سائٹ پر ڈالے جانے کے بعد مجرموں کا پورا پسِ منظر اور ان کی تفصیلات عوامی ہو جائے گی، جسے کوئی بھی تھانہ، پولیس کے اعلیٰ افسران یا ایس ٹی ایف کے افسران بھی فوری طور پر دیکھ سکیں گے

بہار پولیس
بہار پولیس 

پٹنہ: بہار میں اب کسی بھی تھانہ کی پولیس کو بدنامِ زمانہ مجرموں کی تفصیلات کے لئے زیادہ مشقت نہیں کرنا پڑے گی، کیونکہ محض ایک کلک پر تمام تفصیلات حاصل ہو جائیں گی۔ اسپیشل ٹاسک فورس (ایس ٹی ایف) اب تمام اضلاع کے ساتھ تال میل بنا کر مجرموں کا ڈیٹا بیس تیار کرا رہی ہے۔

Published: undefined

بہار پولیس کا خیال ہے کہ مجرموں کی تفصیل حاصل کرنے یا ان کی گرفتاری کرنے کے لئے ضلع پولیس کو کافی مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ڈیٹا بیس تیار کرنے سے مجرموں کی شناخت فوری طور پر کی جا سکے گی اور اس کا مجرمانہ پسِ منظر ہاتھ میں ہوگا۔ اس سے منظم گروہوں پر لگام لگانے میں مدد ملے گی۔

Published: undefined

ایس ٹی ایف کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ مجرموں کی تمام تفصیلات کا ڈیتا تیار کرانے کے بعد اسے ایک خصوصی ویب سائٹ پر اپلوڈ کر دیا جائے گا۔ ویب سائٹ پر ڈالے جانے کے بعد مجرموں کا پورا پسِ منظر اور ان کی تفصیلات عوامی ہو جائے گی، جسے کوئی بھی تھانہ، پولیس کے اعلیٰ افسران یا ایس ٹی ایف کے افسران بھی فوری طور پر دیکھ سکیں گے۔

افسران کا کہنا ہے کہ ریاست میں ایسے کئی مجرم ہین جن کی گرفتاری کے لئے ایس ٹی ایف کی جانب سے لگاتار کوشش کی جاتی رہی ہے اور مجرموں کی اطلاع متعلقہ اضلاع سے حاصل کرنا پڑتی ہے۔

Published: undefined

ایس ٹی ایف کے مطابق اس کے بعد ایس ٹی ایف، ضلع پولیس سے بہتر تال میل قائم کر سکے گی اور مجرموں کا محاصرہ کیا جا سکے گا۔ افسران کا کہنا ہے کہ اس سے بینک لوٹ اور بڑی ڈکیتی کی واردات انجام دینے والے مجرموں پر شکنجہ کسنے میں مدد ملے گی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ بینک لوٹ کی واردات میں شامل ایک ہی مجرموں کے گروہ کئی اضلاع میں فعال ہوتے ہیں، جس کی شناخت کرنا مشکل ہوتی ہے۔ اس سال کے اواخر میں یا نئے سال کی شروعات میں اس ویب سائٹ کے پوری طرح سے تیار ہونے کا امکان ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined