قومی خبریں

جموں میں آگ بجھانے کے دوران عمارت منہدم، 3 فائر مین جاںبحق، 8 دیگر زخمی

سرکاری ذرائع نے بتایا کہ بچاؤ کارروائی کے دوران 6 عام شہریوں اور محکمہ فائر کنٹرول کے دو اہلکاروں کو ملبے سے نکال کر فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ان کا علاج ومعالجہ شروع کیا گیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

جموں: جموں وکشمیر کے سرمائی دارالحکومت جموں کے تالاب تلو علاقہ میں بدھ کے روز اس وقت محکمہ فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز کے تین اہلکار ہلاک اور 8 دیگر زخمی ہوگئے جب ایک تین منزلہ عمارت میں لگی بھیناک آگ بجھانے کے دوران مذکورہ عمارت زمین بوس ہوگئی۔

Published: undefined

سرکاری ذرائع نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ تالاب تلو کے گول پلی میں واقع ایک تین منزلہ عمارت جس کی پہلی منزل میں لکڑی کا کارخانہ تھا، میں بدھ کی علی الصبح قریب پونے پانچ بجے آگ لگی اور محکمہ فائر اینڈ ایمرجنسی کے اہلکاروں نے جب آگ بجھانے کی کارروائی شروع کی تو عمارت اچانک زمین بوس ہوئی اور محکمہ کے کئی اہلکاروں سمیت قریب ایک درجن افراد اس کی زد میں آگئے۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر پولیس، نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) اور اسٹیٹ ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (ایس ڈی آر ایف) نے فوری طور پر بچاؤ کارروائی شروع کر کے عمارت کے ملبے تلے پھنسے افراد کو نکالنا شروع کردیا۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ بچاؤ کارروائی کے دوران 6 عام شہریوں اور محکمہ فائر کنٹرول کے دو اہلکاروں کو ملبے سے نکال کر فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ان کا علاج ومعالجہ شروع کیا گیا۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ ملبے سے نکالے گئے شہریوں اور اہلکاروں کو جھلسنے کے زخم بھی لگے ہیں اور اسپتال میں ڈاکٹروں کی ایک ٹیم ان کا بہتر علاج یقینی بنا رہی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ عمارت کے ملبے تلے دب کر مرجانے والے محکمہ فائر کنٹرول کے تین اہلکاروں کی شناخت ومل کمار رینہ، رتن کمار چند اور محمد اسلم کے طور پر ہوئی ہے۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ عمارت کے گر جانے کی ایک وجہ یہ بھی ہوسکتی ہے کہ اس کے اندر رکھے گئے گیس سلینڈر زوردار دھماکوں کے ساتھ پھٹ گئے۔ صوبائی کمشنر جموں سنجیو ورما نے جائے واردات پر نامہ نگاروں کو بتایا کہ آگ لگنے کے بعد زمین بوس ہونے والی عمارت کافی پرانی تھی۔

Published: undefined

ان کا کہنا تھا کہ 'فوری طور پر آگ لگنے کی وجہ معلوم نہ ہوسکی لیکن یہ ایک پرانی عمارت تھی۔ ہمارے فائر بریگیڈز سے وابستہ اہلکاروں نے آگ بجھانے کے دوران نہ صرف شہادت دی بلکہ اس بات کو بھی یقینی بنایا کہ آگ نہ پھیلے'۔ صوبائی کمشنر نے کہا کہ بچاؤ کارروائی کی سول و پولیس کے سینئر افسروں نے بذات خود نگرانی کی۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ 'آج یہاں بہت ہی دردناک حادثہ پیش آیا۔ تین منزلہ عمارت میں آگ لگی اور آگ پر قابو پانے کے دوران عمارت گر گئی۔ اس کے زد میں آنے والے اہلکاروں و شہریوں کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ سینئر سول و پولیس افسروں نے بچاؤ آپریشن کی نگرانی کی۔ بچاؤ کارروائی میں این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف نے بھی حصہ لیا'۔

Published: undefined

جائے حادثہ پر پہنچنے والے محکمہ فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز کے ایک سینئر افسر نے کہا کہ 'چار اور پانچ بجے کے بیچ جوں ہی عمارت سے آگ نمودار ہوئی تو فائر ٹینڈرز کو جائے واردات پر بھیجا گیا۔ اگرچہ آگ پر قابو پالیا گیا لیکن عمارت گر آئی۔ عمارت کی زد میں فائر بریگیڈز کے اہلکار اور کچھ شہری بھی آئے۔ فائر فائٹنگ اہلکاروں کے علاوہ مقامی پولیس، ایس ڈی آر ایف اور این ڈی آر ایف نے بچاؤ کارروائی میں حصہ لیا'۔

Published: undefined

ایک مقامی شہری نے بتایا کہ تین منزلہ عمارت آگ پر قابو پانے کے دوران گر آئی۔ انہوں نے کہا کہ 'علی الصبح پانچ بجے ہم نے دیکھا کہ عمارت سے کافی دھواں خارج ہو رہا تھا۔ کئی منٹ بعد عمارت سے آگ کے شعلے نمودار ہوئے۔ اطلاع ملتے ہی فائر بریگیڈز کی چار پانچ گاڑیوں آگ بجھانے کے لئے پہنچی۔ جب انہوں نے آگ بجھانا شروع کردیا تو عمارت زمین بوس ہوگئی اور فائر بریگیڈز کے کئی اہلکار اس کی زد میں آگئے'۔

Published: undefined

این ڈی آر ایف کی ایک ٹیم جس کو پنجاب کے پٹھانکوٹ سے جموں بلایا گیا، میں شامل ایک اہلکار نے بتایا کہ 'صبح چھ بجے کے آس پاس ہمیں فون کیا گیا۔ ہمیں یہاں پہنچنے میں دو سے ڈھائی گھنٹے لگے۔ ہم پٹھانکوٹ سے آگے ایک جگہ پر تھے۔ ملبے تلے سات لوگ پھنسے ہوئے تھے۔ ہمارے آنے سے قبل چار لوگوں کو نکالا جاچکا تھا۔ ہمارے آنے کے بعد ملبے تلے سے تین لاشیں نکالی گئیں'۔ دریں اثنا پولیس ذرائع نے بتایا کہ بھیانک آگ اور عمارت گر آنے کے اس واقعہ کی نسبت کیس درج کرکے تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined