مودی حکومت میں پھیلی بے روزگاری کے خلاف ہندوستان بھر میں نوجوانوں نے '9 بجے 9 منٹ' مہم کے تحت اپنی زوردار آواز بلند کی۔ ہندوستان کے کئی شہروں میں بدھ کی رات 9 بجتے ہی نوجوانوں نے گھروں کی لائٹس بند کر چھتوں پر پہنچ گئے اور دیا، موم بتی یا پھر موبائل کا ٹارچ جلا کر اپنا احتجاج درج کیا۔ نوجوانوں کی اس مہم میں بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی پرتاپ اور بہار کی سابق وزیر اعلیٰ رابڑی دیوی بھی شامل ہوئیں۔ دونوں گھر کی بتّیاں بجھا کر لالٹین جلائے ہوئے نظر آئے۔
Published: undefined
اتر پردیش میں خاص طور سے نوجوان اس مہم میں شامل ہوتے ہوئے نظر آئے۔ جگہ جگہ روزگار کا مطالبہ کرتے ہوئے نوجوان نعرے لگاتے ہوئے بھی دکھائی دیے۔ کئی مقامات پر 'مودی جی روزگار دو' کے نعرے بلند ہو رہے تھے تو کہیں 'تاناشاہی نہیں چلے گی' کا نعرہ بلند ہو رہا تھا۔ یو پی کے سابق وزیر اعلیٰ اور سماجوادی پارٹی لیڈر اکھلیش یادو نے نوجوانوں کے اس جوش کو دیکھتے ہوئے ٹوئٹ کیا ہے کہ "آج آنے والے کل کے بدلاؤ کا اتیہاس لکھ دیا، سیاست کے آسمان پر روشنی سے انقلاب لکھ دیا۔" ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی لکھا ہے کہ "آج نوجوانوں نے بی جے پی حکومت کی الٹی گنتی شروع کر دی ہے۔ ہم نے نوجوانوں کی خاطر موم بتیاں جلا کر ہمیشہ کی طرح آج بھی ان کا ساتھ دیا ہے اور دیتے رہیں گے۔"
Published: undefined
اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ میں روزگار کے لیے '9 بجے 9 منٹ' مہم کے تحت مظاہرہ کرنے والے نوجوانوں کی تعداد کافی زیادہ تھی۔ جگہ جگہ یوتھ کانگریس کارکنان و لیڈران بھی موم بتی ہاتھوں میں لیے مودی حکومت سے روزگار کا مطالبہ کرتے ہوئے نظر آئے۔ اس درمیان یو پی پولس کے ذریعہ کئی یوتھ کانگریس لیڈروں کی گرفتاری کی خبریں بھی سامنے آ رہی ہیں۔ یوتھ کانگریس کا کہنا ہے کہ بے روزگار نوجوانوں کے حق میں موم بتی جلا کر مظاہرہ کرنے جا رہے منیش چودھری، گیانیش شکلا، شہنواز منگل اعظمی اور شیوم وغیرہ کو پولس نے گرفتار کر لیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز