قومی خبریں

’پیٹھ درد کے 80-90 فیصد معاملات میں کسی سرجری کی ضرورت نہیں‘

ورلڈ اسپائن ڈے کے موقع پر آج یہاں معروف ماہر سرجری اور شیلبی اسپتال کے اسپائن سرجری محکمہ کے صدر داکٹر نیرج وساوڑا نے نامہ نگاروں کو یہ اطلاع دی

تصویر سوشل میدی
تصویر سوشل میدی 

احمد آباد: ملک میں ہر پانچ میں سے ایک شخص کبھی نہ کبھی پیٹھ کے درد کا تجربہ کرتا ہے پر ایسے 80 میں سے 90 فیصد معاملات بغیر کسی سرجری کے محض طرز زندگی اور کھانے پینے میں تبدیلی، مناسب ورزش، دواوں اور صحیح طریقہ سے آرام کرنے سے ٹھیک ہوجاتے ہیں۔ ورلڈ اسپائن ڈے کے موقع پر آج یہاں معروف ماہر سرجری اور شیلبی اسپتال کے اسپائن سرجری محکمہ کے صدر داکٹر نیرج وساوڑا نے نامہ نگاروں کو یہ اطلاع دی۔

Published: 16 Oct 2019, 9:27 PM IST

انہوں نے کہا کہ بدلتی اور کم محنت والی زندگی، فاسٹ فوڈ کے بڑھتے چلن، ورزش کی کمی وغیرہ سے آج پیٹھ کے درد سے متعلق بیماری بڑھتی جا رہی ہے۔ پر اچھی بات یہ ہے کہ اس میں سے 80 سے 90 فیصد کے لئے کسی سرجری کی ضرورت نہیں ہے اور انہیں صرف طرز زندگی میں تبدیلی اور دیگر اقدامات کے ذریعہ ٹھیک کیا جاسکتا ہے۔

Published: 16 Oct 2019, 9:27 PM IST

وساوڑا نے بتایا کہ محض دس سے بیس فیصد سنگین قسم کی بیماری میں ہی سرجری کی ضرورت پڑتی ہے۔ جس طرح کینسر اور دل کی بیماریوں کے تعلق سے بیداری پھیلائی جا رہی ہے اسی طرح اس مرض کے بارے میں لوگوں کو زیادہ سے زیادہ بتانے کی ضرورت ہے۔ اگر بیماری کی سنگینی قائم رہتی ہے تو جلد ہی ماہر ڈاکٹر کا مشورہ لینا چاہیے۔

Published: 16 Oct 2019, 9:27 PM IST

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سائٹیکا اپنے آپ میں کوئی بیماری نہیں ہے بلکہ دیگر بیماری کی علامت ہے جو زیادہ تر سلپ ڈسک سے ہوتی ہے۔ سلپ ڈسک کے بھی بیشتر معاملات مناسب آرام اور دواوغیرہ سے ٹھیک ہوجاتے ہیں۔ بہت سنگین ہونے پر ہی سرجری کی ضرورت پڑتی ہے۔ انہوں نے سروائیکل اسپانڈیلائٹس سے بچنے کے لئے کمپیوٹر پر کام کرنے والوں کو اپنی آنکھیں سیدھے مانیٹر پررکھنے کا مشورہ دیا۔

Published: 16 Oct 2019, 9:27 PM IST

انہوں نے لوگوں کو زیادہ سے زیادہ فعال طرز زندگی اختیار کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ پہلے کے مقابلہ میں بچوں میں بھی جسمانی سرگرمی کم ہونے کی وجہ سے ان میں پیٹھ درد کے معاملات بڑھ رہے ہیں۔

Published: 16 Oct 2019, 9:27 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 16 Oct 2019, 9:27 PM IST