
فائل تصویر آئی اے این ایس
قومی راجدھانی میں سردی کے ساتھ ہی بڑھتی ہوئی آلودگی کے پیش نظردہلی حکومت نے ایک بڑا فیصلہ لیا ہے۔ ماحولیات میں پارٹیکولیٹ میٹر (پی ایم 2.5 اور پی ایم 10) کی بہت زیادہ بڑھی سطح اور ’بہت خراب‘ زمرے میں پہنچ چکی ہواکے مدنظر محکمہ ماحولیات نے حکم جاری کیا ہے کہ سرکاری اور پرائیویٹ دفاتر اب صرف 50 فیصد عملے کے ساتھ ہی کام کریں گے، جبکہ باقی ملازمین گھر سے کام کریں گے۔ یہ حکم فوری طور پر نافذ العمل ہوگیا ہے۔
Published: undefined
یہ فیصلہ گریڈڈ ریسپانس ایکشن پلان(گی آراے پی) کے مرحلہ III کے تحت لیا گیا ہے، جو دہلی اور این سی آر میں ہوا کا معیار خراب ہونے پر نافذ کیا جاتا ہے۔ جاری حکم میں کہا گیا ہے کہ دہلی کی ہوا کا معیار گزشتہ کئی دنوں سے انتہائی خراب سطح پر ہے۔ ایسے حالات میں گاڑیوں کی آلودگی کو کم کرنے کے لیے دفتر میں حاضری کو کم کرنا ضروری سمجھا گیا ہے۔
Published: undefined
Aسرکاری دفاتر کے لیے جاری حکم میں کہا گیا ہے کہ تمام محکموں کے سربراہان اور سیکرٹریز باقاعدگی سے دفتر میں حاضر ہوں گے۔ جبکہ 50 فیصد سے زیادہ عملہ دفتر نہیں آئے گا اور باقی ملازمین کو ورک فرام ہوم(گھر سے کام کرنے) کی اجازت دی گئی ہے۔ اگر کسی سروس کے لیے ضروری ہو تو متعلقہ محکمہ جاتی افسر یا ملازم کو بلاسکتے ہیں تاکہ ضروری سرکاری کام میں رکاوٹ نہ آئے۔
Published: undefined
اسی طرح رہنما اصول میں حکومت نے واضح کیا ہے کہ پرائیویٹ دفاتر کو بھی اس طریقہ کار پر عمل کرنا ہوگا۔ پرائیویٹ دفاتر زیادہ سے زیادہ 50 فیصد گنجائش کے ساتھ ہی کام کریں گے۔ باقی ملازمین لازمی طور پر گھر سے کام کریں گے۔ علاوہ ازیں کمپنیوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ جہاں تک ممکن ہو ’اسٹیگرڈ ورکنگ آور‘ (کام کے اوقات) نافذ کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ دفاتر سے متعلق گاڑیاوں کی آمد ورفت کو کم کرنے کے لیے کمپنیوں کو ورک فرام ہوم کے ضوابط پر سختی سے عمل کرنا ہوگا۔
Published: undefined
ضلع مجسٹریٹ، پولیس کمشنر اور مختلف محکموں کے سربراہوں کو حکم پر سختی سے عمل درآمد کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ پرائیویٹ دفاتر میں بھی اس پر عمل کو یقینی بنانے کی ذمہ داری مقامی انتظامیہ کو دی گئی ہے۔ حکم نامے میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ انوائرمنٹ پروٹیکشن ایکٹ 1986 کے تحت جاری کردہ ہدایات کی خلاف ورزی پر قانونی کارروائی کی جائے گی جس میں جرمانے اور دیگر سزائیں بھی شامل ہو سکتی ہیں۔
Published: undefined
سرکاری حکم سے کون مستثنیٰ ہوگا؟
اسپتال، طبی خدمات، فائر سروس، جیل، پانی، بجلی، صفائی سے متعلق خدمات، پبلک ٹرانسپورٹ، ماحولیات، جنگلات اور ڈیزاسٹر منیجمنٹ سے متعلق محکمے،آلودگی کنٹرول، مانیٹرنگ اور نافذ کرنے والی ٹیمیں اس ضابطہ سے مستثنیٰ ہوں گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined