قومی خبریں

تبلیغی جماعت کے جلسہ میں شامل ہونے والے بھوپال کے 32 افراد بھی کوارنٹائن

بھوپال ضلع کلکٹر کا کہنا ہے کہ ”مرکز کے جلسہ میں شامل ہونے والا کوئی شخص بھوپال واپس نہیں آیا۔ بیرون ملک سے آئے 55 اور جماعت کے دیگر افراد کا کورونا ٹیسٹ کرایا گیا ہے۔“

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

کورونا وائرس کی وجہ سے تبلیغی جماعت مرکز کا جلسہ سرخیوں میں ہے اور اب سبھی ریاستیں ان لوگوں کے بارے میں پتہ کر رہی ہیں جو اس جلسہ میں شامل ہوئے تھے۔ اس دوران پتہ چلا ہے کہ حضرت نظام الدین واقع تبلیغی مرکز گئے بھوپال کے تمام 32 افراد کو دہلی میں ہی کوارنٹائن میں رکھا گیا ہے۔ بھوپال ضلع کلکٹر ترون پتھوڑے نے منگل کی شب اس سلسلے میں میڈیا کو جانکاری دی۔

Published: undefined

ضلع کلکٹر کا کہنا ہے کہ "مرکز کے جلسہ میں شامل ہونے والا کوئی شخص بھوپال واپس نہیں آیا۔ اس کے ساتھ ہی بیرون ملک سے آئے 55 اور جماعت کے دیگر افراد کا کورونا ٹیسٹ کرایا گیا ہے۔ ان میں سے کسی میں بھی بیماری کی کوئی علامت دیکھنے کو نہیں ملی ہے۔ بہر حال، ان سبھی کے سیمپل لے لئے گئے ہیں۔ ان کے ساتھ رہنے والے لوگوں کے بھی سیمپل کورونا ٹیسٹ کے لئے بھیج دیئے گئے ہیں۔"

Published: undefined

پتھوڑے نے تفصیلی جانکاری دیتے ہوئے یہ بھی بتایا کہ جماعت میں شامل تمام افراد نے 21 دن کا آئسولیشن مکمل کر لیا ہے۔ جماعت میں شامل کسی بھی دوسرے فرد میں کسی قسم کی بیماری کی کوئی علامت نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ "بھوپال کے عوام کو گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ تمام لوگ انتظامیہ اور محکمہ صحت کی نگرانی میں ہیں۔ سیکورٹی کے نقطہ نظر سے سبھی کے سیمپل ٹیسٹ کے لئے بھیج دیئے گئے ہیں"

Published: undefined

واضح رہے کہ تبلیغی جماعت مرکز میں تقریباً 1500 لوگ پھنسے ہوئے تھے اور دھیرے دھیرے کر کے دہلی پولس اور عالمی ادارہ صحت کی ٹیم نے سبھی کو مرکز سے نکال لیا ہے۔ جن کی طبیعت خراب تھی انھیں اسپتال اور بقیہ کو آئسولیشن سنٹر بھیج دیا گیا ہے تاکہ کورونا پھیلنے کا خطرہ نہ رہے۔ کئی بیرون ملکی شہریوں کو بھی کوارنٹائن میں رکھا گیا ہے اور ایسے لوگوں کی تلاش بھی جاری ہے جو مرکز کے جلسہ میں شامل ہوئے تھے اور اس وقت وہ کہاں ہیں یہ معلوم نہیں۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined