لکھنؤ: اترپردیش میں جب سے یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت میں بی جے پی حکومت اقتدار میں آئی ہے، تبھی سے پولس انکاؤنٹر کے واقعات میں اضافہ ہو ریا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق یوگی کی پولس نے انکاؤنٹر میں کم از کم 60 افراد کو ہلاک کر دیا ہے جبکہ 400 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔ انڈیا ٹوڈے ٹی وی نے اپنے اسٹنگ میں انہیں انکاؤنٹروں کی سچائی جاننے کی کوشش کی اور جو نتیجہ سامنے آیا وہ خوفناک ہے۔
اسٹنگ میں سامنے آیا کہ اترپردیش پولس کے کچھ اہلکار لوگوں کو جھوٹے معاملات میں پھنسا کر فرضی مڈبھیڑ کرنے کو تیار ہیں۔ اتنا ہی نہیں اگر موٹی رقم ملے تو وہ کسی بے قصور کی بھی فرضی انکاؤنٹر میں جان لے سکتے ہیں۔
اسٹنگ کے منظر عام پر آنے کے بعد یو پی پولس میں ہلچل مچ گئی جس کے بعد 3 اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا۔ آگرہ کے سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹ امت پاٹھک نے سوشل میڈیا پر تصادم سے متعلق ناشائستہ بات چیت کی ویڈیو وائرل ہونے کے معاملے میں ایک پولس انسپکٹر اور دو سب انسپکٹروں کو فوری طور پر معطل کردیا ہے۔ ادھر اترپردیش کے ڈی جی پی اوم پرکاش سنگھ نے جانچ کا حکم دیا ہے۔
Published: 07 Aug 2018, 11:01 AM IST
پولس ترجمان نے اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ پولس ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی پی) او پی سنگھ نے پولس تصادم سے متعلق ناشائستہ بات چیت کی ویڈیو وائرل ہونے کے معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے قصوروار پولس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا حکم دیا ہے۔ ڈی جی پی کی ہدایت پر سینئر پولس سپرنٹنڈنٹ پاٹھک نے پیر کی شب بسئی جگنیر کے تھانہ انچارج انسپکٹر جگدمبا پرساد اور اسی تھانے میں تعینات سب انسپکٹر بلبیر سنگھ کے علاوہ چترا ہاٹ تھانے میں تعینات سب انسپکٹر سرویش کمار کو معطل کردیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ معاملے کی جانچ پولس سپرنٹنڈنٹ (دیہی) مشرقی کو سونپی گئی ہے۔
Published: 07 Aug 2018, 11:01 AM IST
آگرہ کے ایس ایس پی امت پاٹھک نے اس معاملہ پر کہا ’’پولس فورس میں کوئی بھی اپنے نجی فائدہ کے لئے جھوٹے معاملات میں بے قصور شہریوں کو پھنساتا ہے تو اس کے ساتھ سختی سے پیش آیا جائے گا۔‘‘
Published: 07 Aug 2018, 11:01 AM IST
نیوز چینل کے اس اسٹنگ سے ان الزامات کی تصدیق ہوتی ہے جن میں اترپردیش پولس پر فرضی انکاؤنٹر کے واقعات میں بے قصوروں کی جان لینے کی بات کہی جا رہی ہے۔
Published: 07 Aug 2018, 11:01 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 07 Aug 2018, 11:01 AM IST