فائل، تصویر سوشل میڈیا
چھتیس گڑھ کے سُکما میں کئی انعامی نکسلیوں نے پولیس کے سامنے خودسپردگی کر دی ہے۔ اسے نکسل متاثرہ علاقہ میں پولیس اور سیکورٹی فورسز کی پالیسی کی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے۔ کلکٹر الیکسپال مینن کے اغوا میں شامل نکسلی سمیت مجموعی طور پر 23 نکسلیوں نے خود سپردگی کی ہے۔ اپنا راستہ بدلنے والے ماوؤنوازوں میں 8 ہارڈ کور انعامی نکسلی شامل ہیں۔
Published: undefined
میڈیا رپورٹس کے مطابق خودسپردگی کرنے والے نکسلیوں پر کُل 1.18 کروڑ روپے انعام کا اعلان تھا۔ جن نکسلیوں نے اپنی راہ تبدیل کی ہے، ان میں 9 خواتین اور 14 مرد شامل ہیں۔ یہ سبھی ڈی کے ایس زیڈ سی، پی ایل جی اے اور ملیشیا جیسی فعال تنظیموں سے جڑے تھے۔ بازآبادکاری پالیسی اور نیاد نیلانار جیسے منصوبوں سے متاثر ہو کر انھوں نے خودسپردگی کی ہے۔ اس کارروائی میں ضلع پولیس فورس، سی آر پی ایف، ایس ٹی ایف اور کوبرا بٹالین سمیت کئی ایجنسیوں کا بڑا کردار رہا۔ یہ سُکما میں امن و ترقی کی سمت میں مزید ایک اہم قدم تصور کیا جا رہا ہے۔
Published: undefined
چھتیس گڑھ میں بی جے پی حکومت تشکیل پانے کے بعد اب تک 427 نکسلی مارے گئے ہیں۔ گزشتہ ڈیڑھ سال میں 1428 نکسلیوں نے سرینڈر کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ وشنودیو سائے نے بتایا کہ اب تک 205 تصادم میں 427 نکسلی ہلاک ہوئے ہیں۔ ان میں 3.25 کروڑ روپے کے انعامی نکسلی بسوراج، ایک کروڑ روپے کے انعامی نکسلی سدھاکر اور کئی ریاستوں میں ایک کروڑ روپے سے زیادہ کا انعامی نکسلی بھاسکر بھی شامل ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بھی اس تعلق سے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں لکھا تھا کہ ’’حال ہی میں نکسلزم کے خلاف چلائی گئی مہموں میں اہم کردار نبھانے والے افسران سے ملاقات کر ان آپریشنز کی تاریخی کامیابی پر انھیں مبارکباد دی۔ ان مہموں کو اپنی بہادری سے کامیاب بنانے والے جوانوں سے بھی ملاقات کے لیے پُرجوش ہوں اور جلد ہی چھتیس گڑھ آ کر ان سے ملاقات کروں گا۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined