قومی خبریں

کیدارناتھ یاترا: 46 دنوں میں 175 گھوڑوں اور خچروں کی موت

اس سال گوری کنڈ سے کیدارناتھ کے لیے 8516 گھوڑوں اور خچروں کا اندراج کیا گیا تھا۔ عقیدت مندوں کی ایک بڑی تعداد گھوڑوں اور خچروں پر 16 کلومیٹر کا ناقابل تسخیر فاصلہ طے کرتی ہے۔

کیدارناتھ یاترا، تصویر آئی اے این ایس
کیدارناتھ یاترا، تصویر آئی اے این ایس 

کیدارناتھ یاترا میں بے زبان جانور تو مرتے رہے لیکن ان کے مالکان کی جیبیں بھر گئیں۔ کیدارناتھ یاترا میں صرف 46 دنوں میں گھوڑوں اور خچروں کے مالکان نے 56 کروڑ روپے کی کمائی کی ہے۔ اس کے باوجود ان بے زبانوں کی تکلیف دور کرنے والا کوئی نہیں۔ جانوروں کو مسافروں اور سامان کو غیر انسانی طریقے سے لے جانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اب تک 175 جانور مر چکے ہیں۔

Published: undefined

اس سال گوری کنڈ سے کیدارناتھ کے لیے 8516 گھوڑوں اور خچروں کا اندراج کیا گیا تھا۔ عقیدت مندوں کی ایک بڑی تعداد گھوڑوں اور خچروں پر 16 کلومیٹر کا ناقابل تسخیر فاصلہ طے کرتی ہے۔ اب تک 2,68,858 مسافر گھوڑوں اور خچروں سے کیدارناتھ پہنچے اور درشن کر کے واپس لوٹے۔ اس دوران 56 کروڑ کا کاروبار ہوا اور ضلع پنچایت کو رجسٹریشن فیس کے طور پر تقریباً 29 لاکھ روپے ملے۔

Published: undefined

اس کے باوجود ان جنگلی جانوروں کے لیے پیدل مارگ پر کوئی سہولت موجود نہیں۔ راستہ میں گرم پانی کی کوئی سہولت نہیں ہے اور نہ ہی جانوروں کے لیے کوئی جگہ بنائی گئی ہے۔ حالانکہ گھوڑوں اور خچروں کو کیدارناتھ کا صرف ایک چکر لگانا چاہیے، لیکن مالکان زیادہ کمائی کی دوڑ میں دو تین چکر لگا رہے ہیں۔ ساتھ ہی جانوروں کو مناسب خوراک اور آرام نہیں مل پا رہا ہے۔

Published: undefined

یاترا کے پہلے ہی دن تین جانور مر گئے تھے۔ اس کے بعد شروعاتی ماہ میں روزانہ جانوروں کی موت کے معاملے سامنے آتے رہے۔ چیف ویٹرنری آفیسر ڈاکٹر آشیش راوت نے بتایا کہ اب تک 175 گھوڑے اور خچر مر چکے ہیں۔ پیدل چلنے والے راستے پر بجلی کا کرنٹ لگنے سے بھی دو جانور مر گئے۔ اس کے بعد محکمہ نے نگرانی کے لیے خصوصی تحقیقاتی ٹیمیں تشکیل دی۔ اس دوران 1930 آپریٹرز اور ہاکروں کے چالان کیے گئے۔

Published: undefined

بارش کا موسم شروع ہوتے ہی 70 فیصد گھوڑے اور خچر واپس چلے گئے ہیں اور سفر کی رفتار سست ہو گئی ہے۔ پری پیڈ کاؤنٹر سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق ان دنوں 3200 گھوڑے اور خچر کام کر رہے ہیں۔ میدانی علاقوں سے آئے گھوڑے اور خچر واپس چلے گئے ہیں۔ کچھ عرصہ قبل یاترا میں گھوڑے اور خچروں کی ہلاکت پر دہلی میں اس معاملے کی گونج سنائی دی تھی۔

Published: undefined

سابق مرکزی وزیر مینکا گاندھی نے بھی یاترا میں گھوڑوں اور خچروں کی موت پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔ اس کے بعد ریاستی حکومت حرکت میں آئی اور پیدل چلنے والے راستوں پر نگرانی بڑھا دی گئی۔ اس کے ساتھ ہی گزشتہ اسمبلی اجلاس میں گھوڑوں اور خچروں کی ہلاکت پر اپوزیشن نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا تھا۔ اس کے علاوہ اس معاملے میں ہائی کورٹ میں بھی ایک عرضی دائر کی گئی ہے۔

Published: undefined

مویشیوں کے وزیر سوربھ بہوگنا نے کہا ہے کہ کیدارناتھ یاترا میں گھوڑوں اور خچروں کے آپریشن کے لیے ایک نئی اسکیم پر کام کیا جا رہا ہے۔ جانوروں کی صحت کی جانچ کے لیے پہلے دن سے ٹیمیں تعینات کی جائیں گی۔ تاکہ جانور دن میں صرف ایک چکر ہی لگائے، اس کے لیے آپریٹرز سے حلف نامہ لیا جائے گا۔ گھوڑوں اور خچروں کے لیے مناسب غذائیت سے بھرپور چارے کا بھی انتظام کیا جائے گا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined