قومی خبریں

16 دن، 25 اضلاع اور 1300 کلومیٹر کا سفر، بہار میں راہل گاندھی کی ’ووٹر ادھیکار یاترا‘

راہل بہار کے سہسرام سے ’ووٹر ادھیکار یاترا‘ کی شروعات کرنے جا رہے ہیں۔ یہ یاترا ریاست کے اہم انتخابی حلقوں سے ہوکر گزرے گی۔ اس میں تیجسوی یادو سمیت کئی اپوزیشن رہنما بھی شامل ہوں گے۔

<div class="paragraphs"><p>ووٹ چوری کے خلاف راہل گاندھی کی مہم</p></div>

ووٹ چوری کے خلاف راہل گاندھی کی مہم

 

الیکشن کمیشن کی طرف سے کرائے جا رہے خصوصی گہری نظر ثانی (ایس آئی آر) کے خلاف راہل گاندھی کی’ووٹر ادھیکار یاترا‘ آج سے شروع ہونے جا رہی ہے۔ اس یاترا کی شروعات بہار کے سہسرام سے ہوگی۔ راہل کی یہ یاترا بہار میں 16 دن تک چلے گی۔ اس دوران وہ 1300 کلومیٹر پیدل چلیں گے۔

Published: undefined

انڈیا بلاک کے زیر اہتمام منعقد ’ووٹر ادھیکار یاترا‘ 25 ضلعوں کی گردش کے بعد یکم ستمبر کو پٹنہ کے گاندھی میدان میں ایک عطیم ریلی کے ساتھ اپنے اختتام کو پہنچے گی۔ اس یاترا میں کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں کے رہنماؤں کے ساتھ ساتھ بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ اور آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو بھی شامل ہوں گے۔

Published: undefined

دہلی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کانگریس ترجمان پون کھیڑا نے یاترا کا خاکہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ راہل گاندھی کی ’ووٹر ادھیکار یاترا‘ 1300 کلومیٹر کی ہوگی جو کہ اہم انتخابی حلقوں سے ہوکر گزرے گی اور ان علاقوں میں عوامی حمایت حاصل کرے گی جہاں حق رائے دہی سے محروم ہونے کے الزام سب سے سنگین ہیں۔

Published: undefined

کھیڑا نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ صرف ایک یاترا نہیں ہے۔ یہ ایک عوامی تحریک ہے۔ ’ووٹر ادھیکار یاترا‘ جمہوریت کی تاریخ میں ایک سنگ میل ثابت ہوگی۔ انہوں نے آگے کہا کہ یہ یاترا غریبوں، دلتوں، پسماندوں، آدیباسیوں، اقلیتوں اور حاشیے پر پڑے لوگوں کی آواز کو دبانے کی ایک سوچی سمجھی سازش کے خلاف احتجاجی مظاہرہ ہے۔

Published: undefined

ایس آئی آر اور ووٹر لسٹ کو لے کر کانگریس مسلسل الیکشن کمیشن کو اپنے گھیرے میں لیے ہوئے ہے۔ کانگریس پارٹی الیکشن کمیشن پر ایس آئی آر کے ذریعہ ووٹر لسٹ میں ہیرا پھیری کرنے کے لیے برسراقتدار بی جے پی کے ساتھ ملی بھگت کا الزام لگا رہی ہے۔ حال ہی میں سپریم کورٹ کی مداخلت کا حوالہ دیتے ہوئے کھیڑا نے کہا کہ عدالتی دباؤ کے بعد ہی الیکشن کمیشن اپوزیشن اور سول سوسائٹی کے ذریعہ اٹھائے گئے بے ضابطیوں پر جانچ کرنے کے لیے متفق ہوا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined