یکم مئی سے مختلف ریاستوں کے کئی گرامین بینک بند ہونے والے ہیں۔ مرکزی حکومت کے ایک فیصلے کے بعد یہ طے پایا تھا اور کل سے باضابطہ مقررہ کردہ بینک اپنا کام کرنا بند کر دیں گے۔ دراصل مرکزی حکومت کی ’ایک ریاست، ایک گرامین بینک‘ پالیسی کے تحت کئی بینکوں کو دوسرے بینکوں میں ضم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس فیصلے کی وجہ سے ملک میں گرامین بینکوں کی تعداد 43 سے گھٹ کر 28 رہ جائے گی۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اس قدم سے بینکنگ سہولیات میں مضبوطی ملے گی اور بینک نظام زیادہ اثردار بنے گا۔
Published: undefined
جن گرامین بینکوں کو بند کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے، وہ 11 ریاستوں میں موجود ہیں۔ یہ ریاستیں ہیں آندھرا پردیش، اتر پردیش، مغربی بنگال، بہار، گجرات، جموں و کشمیر، کرناٹک، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، اڈیشہ اور راجستھان۔ ان ریاستوں میں جتنے بھی گرامین بینک ہیں، ان کو ضم کر کے اس ریاست میں ایک گرامین بینک مقرر کیا جائے گا۔ اس قدم سے صارفین کو پہلے سے بہتر سہولیات مل سکیں گی۔ اس سے ڈیجیٹل اور کسٹمر سروس انفراسٹرکچر بھی بہت مضبوط ہوگا اور بینک برانچ کی تعداد میں بھی کمی نہیں آئے گی۔
Published: undefined
اگر آپ کا بھی اکاؤنٹ ان گرامین بینکوں میں ہے، جو کہ بند ہونے والی ہیں، تو آپ کو اس سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ ایسا اس لیے کیونکہ آپ کا پیسہ محفوظ ہے، صرف آپ کے بینک کا نام بدل جائے گا۔ اکاؤنٹ نمبر، لیے گئے قرض اور دیگر طرح کی سہولیات پہلے کی طرح ہی دستیاب رکھی جائیں گی۔ اس تبدیلی کے بعد بینک اپنے کسٹمر کو میسج کے ذریعہ بتائے گا کہ نیا اکاؤنٹ نمبر کیا ہے۔ اس کے علاوہ ان کا نیا چیک بُک اور پاس بُک بھی ملے گا۔
Published: undefined
جن گرامین بینکوں کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ان کے نام اس طرح ہیں: چیتنیہ گوداوری گرامین بینک، آندھرا پرگتی گرامین بینک، سپت گری گرامین بینک، آندھرا پردیش گرامین وکاس بینک، بڑودہ یوپی بینک آریاورت بینک، پرتھم یوپی گرامین بینک، بنگیا گرامین وکاس بینک، پچھم بنگال گرامین بینک، اتر بنگال آر آر بی۔ دکشن بہار گرامین بینک، اتر بہار گرامین بینک، بڑودہ گجرات گرامین بینک، سوراشٹر گرامین بینک۔ جے اینڈ کے گرامین بینک، علاقائی رورل بینک۔ ان کے علاوہ کرناٹک، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، اڈیشہ، راجستھان میں بھی کچھ گرامین بینک کو بند کیے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined