قومی خبریں

مہاگٹھ بندھن کی سیٹوں کو 50 سے نیچے رکھنے میں 15 اسمبلی سیٹوں کا رہا اہم کردار، جانیں کیسے!

15 اسمبلی سیٹیں ایسی ہیں، جہاں این ڈی اے امیدواروں نے مہاگٹھ بندھن امیدواروں کو 5 ہزار سے بھی کم ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔ ان میں 4 سیٹیں تو ایسی ہیں جہاں شکست و فتح کا فرق 1 ہزار ووٹوں سے بھی کم ہے۔

<div class="paragraphs"><p>مہاگٹھ بندھن کے لیڈران پریس کانفرنس کرتے ہوئے، ویڈیو گریب</p></div>

مہاگٹھ بندھن کے لیڈران پریس کانفرنس کرتے ہوئے، ویڈیو گریب

 

بہار اسمبلی انتخاب کا نتیجہ مہاگٹھ بندھن کے لیے ایک خوفناک خواب کی طرح ہے۔ حکومت سازی کی امیدیں باندھے مہاگٹھ بندھن کو محض 35 اسمبلی نشستوں پر کامیابی مل سکی ہے۔ یعنی 50 سیٹیں بھی اسے نصیب نہیں ہوئیں۔ انتخابی نتائج کا بغور جائزہ لینے سے پتہ چلتا ہے کہ مہاگٹھ بندھن کو سیٹوں کی نصف سنچری تک پہنچنے میں 15 اسمبلی سیٹوں کا اہم کردار رہا ہے۔

Published: undefined

دراصل، 15 اسمبلی سیٹیں ایسی ہیں جہاں این ڈی اے امیدواروں نے مہاگٹھ بندھن امیدواروں کو 5 ہزار سے بھی کم ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔ ان میں 4 سیٹیں تو ایسی ہیں جہاں شکست و فتح کا فرق 1000 ووٹوں سے بھی کم ہے۔ ان 15 اسمبلی سیٹوں میں سے جنتا دل یو کے حصے میں 8، بی جے پی کے حصے میں 4، ایل جے پی (رام ولاس) کے حصے میں 2 اور راشٹریہ لوک مورچہ کے حصے میں ایک سیٹ آئی ہے۔ ذیل میں دیکھیں ان 15 اسمبلی سیٹوں کے نام اور اس پر برآمد نتیجہ کی مختصر جانکاری۔

Published: undefined

1. سندیش (فرق 27 ووٹوں کا):

سندیش اسمبلی سیٹ پر مقابلہ ایک طرح سے سانسیں روک دینے والا ثابت ہوا۔ یہاں جنتا دل یو امیدوار رادھا چرن ساہ (80598 ووٹ) نے آر جے ڈی امیدوار دیپو سنگھ (80571 ووٹ) کو محض 27 ووٹوں سے شکست دی۔ تیسرے مقام پر جَن سوراج پارٹی امیدوار راجیو رنجن راج رہے، جنھیں 6040 ووٹ حاصل ہوئے۔ آزاد امیدوار مکیش سنگھ کو بھی 5 ہزار سے زائد ووٹ ملے۔ سندیش اسمبلی سیٹ پر 11 امیدوار اپنی قسمت آزمائی کر رہے تھے اور ووٹوں کی تقسیم چھوٹی سطح پر ہی ہوئی، لیکن مہاگٹھ بندھن کو نقصان پہنچانے کے لیے کافی رہی۔

Published: undefined

2. اگیاؤں (فرق 95 ووٹوں کا):

اگیاؤں اسمبلی سیٹ پر مقابلہ بہت کانٹے کا تھا۔ یہاں بی جے پی امیدوار مہیش پاسوان (69412 ووٹ) نے سی پی آئی-ایم ایل امیدوار شیو پرکاش رنجن (69317 ووٹ) کو محض 95 ووٹوں سے شکست دی۔ اس اسمبلی سیٹ پر بھی تیسرا مقام جَن سوراج پارٹی امیدوار رمیش کمار رہے، جنھیں 3882 ووٹ ملے۔

Published: undefined

3. نبی نگر (فرق 112 ووٹوں کا):

انتہائی قریبی والے مقابلے میں نبی نگر اسمبلی سیٹ بھی شامل ہے۔ یہاں جنتا دل یو امیدوار چیتن آنند (80380 ووٹ) نے آر جے ڈی امیدوار امود کمار سنگھ (80268 ووٹ) کو محض 112 ووٹوں سے شکست دی۔ آزاد امیدوار لو کمار سنگھ نے اس سیٹ پر 7075 ووٹوں کے ساتھ تیسرا مقام حاصل کیا، جبکہ بی ایس پی امیدوار ونود کمار 6595 ووٹوں کے ساتھ چوتھے مقام پر اور جَن سوراج پارٹی امیدوار ارچنا چندرا 4085 ووٹوں کے ساتھ پانچویں مقام پر رہے۔

Published: undefined

4. بختیار پور (فرق 981 ووٹوں کا):

88520 ووٹ حاصل کرنے والے ایل جے پی (رام ولاس) امیدوار ارون کمار نے بختیار پور اسمبلی سیٹ پر محض 981 ووٹوں سے فتح حاصل کی۔ انھوں نے آر جے ڈی امیدوار انیرودھ کمار کو ہرایا، جنھیں 87539 ووٹ ملے۔ جَن سوراج پارٹی امیدوار بالمیکی سنگھ تیسرے مقام پر رہے، جنھیں 6581 ووٹ ملے۔ بی ایس پی امیدوار دیپک بھائی پٹیل نے 2923 ووٹوں کے ساتھ چوتھا مقام حاصل کیا۔ علاوہ ازیں آزاد امیدوار شمبھو سنگھ نے 2876 ووٹ، عآپ امیدوار ارون ٹھاکر نے 1553 ووٹ اور آزاد امیدوار رام رتن پرساد سنگھ نے 1029 ووٹ حاصل کیے۔

Published: undefined

5. تریا (فرق 1329 ووٹوں کا):

بی جے پی امیدوار جنک سنگھ نے تریا اسمبلی سیٹ پر کامیابی حاصل کی، جنھیں 85564 ووٹ حاصل ہوئے۔ انھوں نے آر جے ڈی امیدوار شیلندر پرتاپ کو 1329 ووٹوں سے شکست دی۔ اس سیٹ پر جَن سوراج پارٹی کے امیدوار ستیندر کمار سہنی کو 5086 ووٹ اور آزاد امیدوار ممتاز انصاری کو 2748 ووٹ ملے۔ اسی سیٹ پر 2 دیگر آزاد امیدواروں متھلیش کمار کو 2663 ووٹ اور وجیش رے کو 2621 ووٹ حاصل ہوئے، جبکہ بی ایس پی امیدوار برج بہاری سنگھ کو 1875 ووٹ اور عآپ امیدوار امت کمار سنگھ کو 1851 ووٹ ملے۔ اس سے ظاہر ہے کہ تریا اسمبلی سیٹ پر کئی غیر اہم امیدواروں نے ٹھیک ٹھاک ووٹ حاصل کر مہاگٹھ بندھن امیدوار کو نقصان پہنچایا۔

Published: undefined

6. نرکٹیا (فرق 1443 ووٹوں کا):

نرکٹیا اسمبلی سیٹ پر جنتا دل یو امیدوار وِشال کمار کو 1443 ووٹوں سے جیت حاصل ہوئی۔ انھیں 104450 ووٹ ملے، جبکہ آر جے ڈی امیدوار شمیم احمد کو 103007 ووٹ نصیب ہوئے۔ جَن سوراج پارٹی امیدوار لال بابو پرساد کو 7002 اور آزاد امیدوار محمد ہارون رشید کو 1937 ووٹ ملے۔

Published: undefined

7. ڈمراؤں (فرق 2105 ووٹوں کا):

جنتا دل یو امیدوار راہل کمار سنگھ نے ڈمراؤں اسمبلی سیٹ پر 79411 ووٹ حاصل کیے، جبکہ سی پی آئی-ایم ایل امیدوار ڈاکٹر اجیت کمار سنگھ کو 77306 ووٹ ملے۔ جنتا دل یو امیدوار کو 2105 ووٹوں سے جیت ملی۔ تیسرے مقام پر بی ایس پی امیدوار ددن یادو رہے، جنھیں 11 ہزار سے زائد ووٹ ملے۔ جَن سوراج پارٹی امیدوار شیوانگ وجئے سنگھ 5273 ووٹوں کے ساتھ چوتھے مقام پر رہے۔ علاوہ ازیں سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی امیدوار پردیپ کمار شرن کو 4976 ووٹ، آزاد امیدوار ہیم لتا کو 3994 ووٹ، اور ایک دیگر آزاد امیدوار بھیم کامکار کو 2661 ووٹ ملے۔

Published: undefined

8. زیرہ دیئی (فرق 2626 ووٹوں کا):

جنتا دل یو امیدوار بھیسم پرتاپ سنگھ کو زیرہ دیئی اسمبلی سیٹ پر 2626 ووٹوں سے کامیابی ملی۔ انھیں 66227 ووٹ اور دوسرے مقام پر رہنے والے سی پی آئی-ایم ایل امیدوار امرجیت کشواہا کو 63601 ووٹ ملے۔ جَن سوراج پارٹی امیدوار منا پانڈے نے اس سیٹ پر 10 ہزار سے زائد اور بی ایس پی امیدوار پرمود کمار مَل نے 5 ہزار سے زائد ووٹ حاصل کیے۔

Published: undefined

9. سنگھیشور (فرق 2982 ووٹوں کا):

جنتا دل یو امیدوار رمیش رِشی (106416 ووٹ) نے سنگھیشور اسمبلی سیٹ پر آر جے ڈی امیدوار چندرہاس چوپال (103434 ووٹ) کو 2982 ووٹوں سے ہار کا مزہ چکھایا۔ اس سیٹ پر آزاد امیدوار ویریندر کمار شرما تیسرے مقام پر رہے، جنھیں 3978 ووٹ ملے۔ جَن سوراج پارٹی امیدوار پرمود کمار رام 3516 ووٹوں کے ساتھ چوتھے مقام پر رہے۔

Published: undefined

10. باج پٹی (فرق 3395 ووٹوں کا):

راشٹریہ لوک مورچہ کی طرف سے کھڑے رامیشور کمار مہتو نے باج پٹی اسمبلی سیٹ پر آر جے ڈی امیدوار مکیش کمار یادو کو 3395 ووٹوں سے شکست دی۔ رمیش کمار کو 99144 ووٹ اور مکیش کمار کو 95749 ووٹ ملے۔ جَن سوراج پارٹی امیدوار اعظم خان نے 6174 ووٹ حاصل کیے۔

Published: undefined

11. امنور (فرق 3808 ووٹوں کا):

اس اسمبلی سیٹ پر بی جے پی امیدوار کرشن کمار منٹو (75525 ووٹ) نے آر جے ڈی امیدوار سنیل کمار (71717 ووٹ) کو 3808 ووٹوں سے شکست دی۔ امنور اسمبلی سیٹ پر جَن سوراج پارٹی امیدوار راہل کمار سنگھ نے 6031 اور بی ایس پی امیدوار پوجا کماری نے 5695 ووٹ حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کی۔

Published: undefined

12. رجولی (فرق 3953 ووٹوں کا):

رجولی اسمبلی سیٹ کی بات کریں، تو یہاں سے ایل جے پی (رام ولاس) امیدوار ومل راج بنشی (90272 ووٹ) نے 3953 ووٹوں سے فتح حاصل کی۔ انھوں نے آر جے ڈی امیدوار پنکی بھارتی (86319 ووٹ) کی امیدوں پر پانی پھیرا۔ تیسرے مقام پر بی ایس پی امیدوار اکھلیش کمار رہے، جنھیں 3832 ووٹ ملے۔ جَن سوراج پارٹی امیدوار نریش چودھری نے 3321 ووٹ حاصل کیے۔

Published: undefined

13. چیریا-بریارپور (فرق 4119 ووٹوں کا):

اس اسمبلی سیٹ پر جنتا دل یو امیدوار ابھشیک آنند کو 75081 ووٹ اور آر جے ڈی امیدوار سشیل کمار کو 70962 ووٹ ملے۔ دونوں کے درمیان جیت اور ہار کا فرق 4119 ووٹوں کا رہا۔ تیسرے مقام پر جَن سوراج پارٹی کے مرتیونجے کمار رہے جنھوں نے تقریباً 25 ہزار ووٹ حاصل کر اپنی مضبوط موجودگی کا احساس کرایا۔ آزاد امیدوار رام سکھا مہتو نے بھی 7537 ووٹ حاصل کیے۔

Published: undefined

14. جھاجھا (فرق 4262 ووٹوں کا):

اس اسمبلی سیٹ پر آر جے ڈی امیدوار جئے پرکاش نارائن یادو (104055 ووٹ) کو جنتا دل یو امیدوار دامودر راوت (108317 ووٹ) نے 4262 ووٹوں کے فرق سے ہرایا۔ آزاد امیدوار محمد عرفان نے جھاجھا اسمبلی سیٹ پر 9578 ووٹ اور جَن سوراج پارٹی امیدوار نیلیندو دتہ مشرا نے 6148 ووٹ حاصل کیے۔

Published: undefined

15. سونپور (فرق 4767 ووٹوں کا):

بی جے پی امیدوار ونئے کمار سنگھ نے سونپور اسمبلی سیٹ پر 90842 ووٹ حاصل کیے، جبکہ آر جے ڈی امیدوار ڈاکٹر رامانُج پرساد کو 86075 ووٹ ملے۔ شکست و فتح کا فرق 4767 ووٹوں کا رہا۔ تیسرے مقام پر جَن سوراج پارٹی کے چندن لال مہتا رہے، جنھیں تقریباً 12 ہزار ووٹ ملے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined