پی ایم مودی اور شی جنپنگ، تصویر ’ایکس‘ @Kharge
چین سے متعلق مودی حکومت کی پالیسیوں پر آج ایک بار پھر کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے حملہ کیا ہے۔ انھوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر چینی وزیر اعظم شی جنپنگ اور ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کی ایک پرانی تصویر شیئر کی ہے جس میں مودی اپنے ہم منصب جنپنگ کو کھلی ہوئی چھتری پیش کر رہے ہیں۔ اس تصویر پر لکھا گیا ہے ’’11 سال گزر گئے، کب آئے گی لال آنکھ کی باری؟‘‘
Published: undefined
مذکورہ بالا تلخ سوال کے علاوہ بھی کانگریس صدر کھڑگے نے اپنی پوسٹ میں پی ایم مودی کے لیے کچھ تلخ حقائق اور اس سے جڑے ہوئے سوالات پیش کیے ہیں۔ کانگریس صدر نے پی ایم مودی کو خطاب کرتے ہوئے کی گئی اس پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’مودی جی، خبروں کے مطابق چین نے ہندوستان کے مینوفیکچرنگ سیکٹر سے اپنے افسران واپس بلا لیے ہیں۔ کیا یہ سچ نہیں کہ ’میک اِن انڈیا‘ اور ’خود کفیل ہندوستان‘ پر پوری طرح ناکام مودی حکومت نے ڈوکلام اور گلوان بھول کر چینی کمپنیوں کے لیے ’لال کارپیٹ‘ بچھایا تھا اور چینی شہریوں کے لیے ویزا جاری کرنا آسان کر دیا تھا، تاکہ پی ایل آئی اسکیم میں فائدہ ملے؟‘‘
Published: undefined
کھڑگے نے ’ایکس‘ پر کی گئی پوسٹ میں دوسری حقیقت یہ پیش کی ہے کہ ’’چین نے ’ریئر اَرتھ میگنیٹس اینڈ منرلس‘ پر ہندوستان کو برآمد کرنے سے متعلق سخت پابندی لگا دی ہے، جو آٹوموبائلس، ای وی، ڈیفنس اور ہائی سیکورٹی کرنسی پرنٹنگ وغیرہ کے لیے بے حد لازمی ہے۔‘‘ اس تعلق سے انھوں نے سوال پوچھا ہے کہ ’’کیا یہ سچ نہیں ہے کہ مودی حکومت اس پر کوئی قدم نہیں اٹھا رہی اور چینی افسران نے ہندوستانی آٹو موبائل انڈسٹری کے ڈیلی گیشن تک کو آفیشیل اپوائنٹمنٹ یا رضامندی نہیں دی ہے؟‘‘
Published: undefined
مزید ایک حقیقت پیش کرتے ہوئے کھڑگے نے لکھا ہے کہ ’’چین نے گزشتہ 2 مہینوں میں ہندوستان کو ’اسپیشیلٹی فرٹیلائزرس‘ کی برآمدگی بند کر دی ہے، جبکہ دیگر ممالک کو فراہمی جاری رکھی ہے۔ ہندوستان 80 فیصد اسپیشیلٹی فرٹیلائزرس چین سے منگاتا ہے، اور ہمارے پھلوں، سبزیوں اور دیگر منافع بخش فصلوں کی پیداوار بڑھانے کے لیے یہ اہم ہیں۔‘‘ اس سچائی کو بیان کرنے کے بعد انھوں نے سوال کیا ہے کہ ’’کیا اس سے ہمارے کروڑوں کسانوں کو نقصان نہیں ہوگا، جو پہلے سے یوریا اور ڈی اے پی کھاد کے بحران سے نبرد آزما ہیں؟‘‘
Published: undefined
مذکورہ بالا حقائق اور سوالات کے بعد کانگریس صدر کھڑگے نے مودی حکومت پر حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’آپ کی حکومت کی ’چینی گارنٹی‘ کی کوئی ایکسپائری تاریخ نہیں ہے۔ آپ نے 5 سال قبل گلوان کے 20 بہادر فوجیوں کی قربانی کے بعد چین کو ’کلین چِٹ‘ تھمائی تھی۔ آج چین اس کا بھرپور فائدہ اٹھا رہا ہے، اور ایسا لگتا ہے کہ ہم ہاتھ مل کر دیکھ رہے ہیں۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined