کیف: روسی فوج نے یوکرین کے ماریوپول پر بمباری تیز کردی ہے۔ اس دوران ایک آرٹ اسکول کو بم سے نشانہ بنایا گیا ہے جہاں 400 افراد نے پناہ لے رکھی تھی۔ خلیج ٹائمز نے منگل کو یہ اطلاع دی۔
Published: undefined
حملے کے فوراً بعد روس نے شہر میں چھپے یوکرینی باشندوں سے شہر سے محفوظ نکلنے کے لیے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا جسے یوکرینیوں نے مسترد کر دیا۔ اب ماریوپول کو روسی حملوں کا سامنا ہے۔ دریں اثنا، یوکرین کے علاقے زپورزازیا کے گورنر نے روسی فوج پر شہریوں کو لے جانے والی بسوں پر حملہ کرنے کا الزام لگایا ہے، جس میں چار بچے زخمی ہوئے۔
Published: undefined
دوسری جانب روسی فوج نے یوکرین پر حملے تیز کر دیئے ہیں۔ انہوں نے گزشتہ 24 گھنٹوں میں 300 سے زیادہ طیارے اڑائے ہیں۔ کیف نے آسمانوں میں روسی برتری کو کمزور کرنے کے لیے اپنی فضائی مہمات میں بھی اضافہ کیا ہے۔ کیف کے میئر نے پیر کو کہا کہ وہ شہر میں طویل کرفیو نافذ کریں گے کیونکہ حکام کو روسی افواج کی جانب سے مزید گولہ باری کی توقع ہے۔
Published: undefined
دریں اثنا، یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے پیر کو کہا کہ یوکرین میں جنگ کو ختم کرنے کے لیے ولادیمیر پوتن کے ساتھ "کسی بھی شکل میں" ملاقات کی ضرورت ہے۔ قوم سے اپنے خطاب میں زیلنسکی نے کہا کہ یوکرین امن میں دلچسپی رکھتا ہے اور روس کے ساتھ جاری بات چیت ضروری ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined