برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر (فائل)/ آئی اے این ایس
پیر کو اعلان کی جانے والی نئی پابندیوں کے تحت برطانیہ ان لوگوں کے داخلے پر روک لگائے گا جو روس کو اہم تعاون فراہم کرتے ہیں یا روس کے لیے اپنی ملکیت کا مقروض ہے۔ برطانوی حکومت نے کہا کہ پابندی میں روسی حکومت کی اعلیٰ سطح تک پہنچ رکھنے والے لوگوں کو بھی شامل کیا جائے گا۔ ان میں کچھ سینئر رہنما، سرکاری افسر اور کاروباری لوگ بھی شامل ہو سکتے ہیں۔
Published: undefined
برطانوی حکومت کے مطابق نئے اقدامات روسی 'رؤسا' کے خلاف برطانیہ کی موجودہ پابندیوں کے جز ہوں گے جو روسی صدر ولادیمیر پوتن کی جنگ کی کوششوں کی حمایت کر رہے تھے۔ برطانوی سلامتی کے وزیر ڈین جاروِس نے کہا کہ ماسکو میں پوتن کے دوستوں کو ان کا پیغام واضح تھا، "یوکے میں آپ کا استقبال نہیں ہے"۔
انہوں نے ایک بیان میں کہا، "آج اعلان کیے گئے اقدامات نے ان رؤسا و امراء طبقہ کے لیے دروازے بند کر دیے ہیں جنہوں نے اس غیر قانونی اور نامناسب جنگ کو بڑھاوا دیتے ہوئے روسی لوگوں کی قیمت پر خود کو خوشحال کیا ہے۔"
Published: undefined
واضح ہو کہ برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ساتھ یوکرین میں جنگ پر بات چیت کرنے کے لیے جمعرات کو واشنگٹن پہنچیں گے۔ وہ فرانس کے صدر ایمینوئل میکرون کے نقش قدم پر چلیں گے جو پیر کو وہائٹ ہاؤس کا دورہ کرنے والے ہیں۔ امید کی جا رہی ہے کہ دونوں یورپی رہنما ٹرمپ کو کسی بھی قیمت پر پوتن کے ساتھ جنگ بندی سمجھوتے میں جلد بازی نہ کرنے کے لیے منانے کی کوشش کریں گے۔ امکان ہے کہ وہ ان سے یورپ کو اس عمل میں شامل رکھنے کے لیے کہیں گے اور یوکرین کو فوجی گارنٹی پر بات کریں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined