امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک ایسا فیصلہ لیا ہے جس سے 2030 تک 1.4 کروڑ لوگوں کی بھوک کے سبب موت واقع ہونے کا اندیشہ ہے۔ دراصل ٹرمپ نے بیرون ملکی انسانی امداد میں بھاری تخفیف کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے، جس کے سبب 2030 تک دنیا بھر میں بھوک اور وبا سے 1.4 کروڑ یعنی 14 ملین اضافی اموات ہو سکتی ہیں۔ یہ انکشاف میڈیکل جرنل ’دی لیسنٹ‘ میں شائع ایک تازہ رپورٹ میں کیا گیا ہے۔
Published: undefined
اس رپورٹ کے مطابق اضافی اموات میں سے تیسرا حصہ بچوں کا ہو سکتا ہے، جو غریب اور متوسط آمدنی والے ممالک میں زیادہ متاثر ہوں گے۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے مارچ میں جانکاری دی تھی کہ ٹرمپ انتظامیہ نے امریکی ترقیاتی امداد ایجنسی یوسیڈ کے 80 فیصد سے زائد منصوبے رد کر دیے ہیں۔ اس رپورٹ کے شریک رائٹر ڈاکٹر ڈیوڈ راسیلا کا کہنا ہے کہ اتنے بڑے پیمانے پر امداد بند ہونا کئی ممالک کے لیے عالمی وبا یا جنگ کے برابر جھٹکا ثابت ہوگا۔ خصوصاً صحت خدمات اور غریب آبادی پر اس کا تباہ کن اثر ہوگا۔
Published: undefined
امریکہ کے ذریعہ غیر ملکی انسانی امداد میں زبردست تخفیف کا فیصلہ دنیا کے کئی غریب اور ترقی پذیر ممالک کے لیے سنگین خطرہ بن سکتا ہے۔ ’دی لیسنٹ‘ کی رپورٹ کے مطابق اگر 83 فیصد تک امداد میں تخفیف نافذ ہوتا ہے تو 2030 تک 1.4 کروڑ سے زیادہ لوگوں کی اموات روکی نہیں جا سکیں گی۔ 4.5 ملین یعنی 45 لاکھ سے زیادہ اموات صرف 5 سال سے کم عمر کے بچوں کی ہوں گی، یعنی ہر سال تقریباً 7 لاکھ معصوموں کی جانیں جا سکتی ہیں۔ محقق ڈیوڈ رسیلا کے مطابق یہ تخفیف 2 دہائیوں کی صحت خدمات میں ہوئی ترقی کو ایک جھٹکے میں روک سکتی ہے، یا الٹا موڑ سکتی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined