تصویر 'انسٹاگرام'
بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس اس وقت چین کے دورہ پر ہیں۔ لیکن دوسری طرف امریکہ کے ایک اعلیٰ فوجی افسر ڈھاکہ پہنچ چکے ہیں۔ امریکہ نے علاقائی سلامتی کے لیے بنگلہ دیشی فوج کی اہمیت کو دھیان میں رکھتے ہوئے اسے اپنے فوجی ہارڈ ویئر سے مزین کرنے میں اپنی دلچسپی دکھائی ہے۔ امریکی فوج کے ڈپٹی کمانڈنگ جنرل ڈھاکہ پہنچے ہیں۔
Published: undefined
منگل کی دیر رات جاری ایک بیان میں امریکی سفارت خانہ نے کہا تھا کہ اپنے دورہ کے دوران لیفٹیننٹ جنرل جوئل 'جے بی' واویل نے بنگلہ دیش کی مسلح افواج کے اپنے ہم منصبوں سے ملاقات کی جس سے بنگلہ دیشی فوج کے ساتھ مضبوط تعلقات کے لیے امریکی فوج کے عزائم کو تقویت ملی۔
Published: undefined
بیان کے مطابق دونوں فریق کے درمیان مشترکہ سلامتی مفادات اور تعاون پر بات ہوئی۔ جس کے تحت انہوں نے انٹر آپریبلیٹی اور صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے یو ایس اوریجن آلات کی صلاحیت میں اضافہ کی بات کی گئی۔ اس دوران وویل نے بنگلہ دیشی فوج کی تعریف بھی کی۔
Published: undefined
حکومت کے ذریعہ چلائی جانے والی بنگلہ دیش سنگباد سنستھا (بی ایس ایس) نے کہا کہ امریکی جنرل نے بنگلہ دیش کی فوج کے ذریعہ گھریلو سلامتی کے لیے جاری حمایت کو قبول کیا۔ بی ایس ایس نے بتایا، "وزٹ کے دوران لیفٹیننٹ جنرل وویل نے بنگلہ دیش کی فوج کے افسروں کے ساتھ اعلیٰ سطح کی میٹنگ کی۔ انہوں نے اس دوران آرمی اسٹاف جنرل کے چیف وقار الزماں سے بھی بات کی۔"
Published: undefined
اس میں کہا گیا ہے کہ دونوں فریقوں نے بنگلہ دیش کے بنیادی فوجی چیلنجز اور ان شعبوں پر بات چیت کی، جہاں امریکہ حمایت دے سکتا ہے۔ دورہ کے دوران خاص توجہ 2025 کی گرمیوں میں ہونے والے آئندہ 'ایکسرسائز ٹائیگر لائٹننگ' پر تھی۔
Published: undefined
وویل کا ڈھاکہ دورہ شیخ حسینہ کے اقتدار سے بے دخل ہونے کے بعد کسی سینئر امریکی جنرل کے ذریعہ کیا گیا پہلا ایسا دورہ ہے۔ یہی نہیں وویل جس وقت ڈھاکہ میں تھے اس وقت حکومت کے سربراہ محمد یونس دوسرے ملک کے دورہ پر تھے اور ان کی عدم موجودگی میں امریکی جنرل کی بنگلہ دیش آمد ہوئی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined