Getty Images
اقوام متحدہ: یوگوسلاویہ کی تحلیل کے بعد ہونے والی خانہ جنگی کے دوران 1995 میں سریبرینیکا میں بڑے پیمانے پر قتل عام ہوا تھا۔ اب اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اس قتل عام کی یاد میں سالانہ دن منانے کی قرارداد پیش کی گئی۔ اسے منظور کرتے ہوئے 11 جولائی کو سریبرینیکا قتل عام کی یاد کا دن قرار دیا گیا ہے۔ تاہم ہندوستان نے اس قرارداد پر ووٹنگ میں شرکت نہیں کی۔
Published: undefined
جمعرات کو 193 رکنی جنرل اسمبلی میں جرمنی اور روانڈا کی طرف سے لائی گئی قرارداد کو صرف 84 ووٹ ملے۔ اس نے مختلف ممالک کے درمیان اختلافات کو بے نقاب کیا، کیونکہ اس طرح کی قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کیا جاتا ہے۔ انیس ممالک نے مخالفت میں ووٹ دیا، 68 غیر حاضر رہے اور 22 نے خود کو پوری طرح اس قرارداد سے دور رکھا۔ ہندوستان اس قرارداد سے کیوں دور رہا اس کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی۔
Published: undefined
قرارداد کی منظوری کے بعد اقوام متحدہ ہر سال 11 جولائی کو سربرینیکا میں 1995 کی نسل کشی کا عالمی دن منائے گی۔ 1995 میں بوسنیا میں 8000 مسلمانوں کو قتل کیا گیا۔ خانہ جنگی سے نبرد آزما بوسنیا میں آزادی کے مطالبے پر احتجاج کرنے والے لوگوں کو دیکھتے ہی گولی مار دی گئی تھی۔
Published: undefined
اقوام متحدہ میں جرمنی کے مستقل مندوب اینٹجے لینڈرٹسے نے کہا کہ ان کا ملک جرمن نازیوں کی طرف سے کی جانے والی نسل کشی کے اعادہ کو روکنے کے لیے قرارداد کی سرپرستی کر رہا ہے۔ دوسری جنگ عظیم کے دوران نازیوں نے 60 لاکھ یہودیوں کو قتل کیا۔ لینڈرٹسے نے کہا کہ یہ بوسنیا میں سربرینیکا قتل عام کے متاثرین کی یاد کو عزت دینے کے لیے ہے اور یہ سربوں کے خلاف نہیں، بلکہ صرف ان لوگوں کے خلاف ہے جنہوں نے قتل کیا۔
Published: undefined
ہمسایہ ملک سربیا کے صدر الیگزینڈر ووچک نے اپنی تاریخ کے پیش نظر ایسی تجویز پیش کرنے پر جرمنی کے مؤقف پر سوال اٹھایا اور کہا کہ یہ سیاسی وجوہات اور سربیا کے عوام کو داغدار کرنے کے لیے پیش کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے یہ قتل عام کیا ان کے خلاف پہلے ہی مقدمہ چلایا جا چکا ہے، انہیں سزا سنائی جا چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ قرارداد یکطرفہ ہے۔
اس قرارداد کو مغرب اور روس کے درمیان تنازع کے تناظر میں بھی دیکھا جا رہا ہے کیونکہ سربیا ماسکو کا اتحادی ہے۔ زیادہ تر مسلم ممالک نے قرارداد پر مغرب کے ساتھ ووٹ دیا، غزہ میں قتل عام کا معاملہ بھی اٹھایا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined