عالمی خبریں

شام کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ہنگامی میٹنگ طلب کی

شام میں 2011 میں خانہ جنگی کی شروعات ہوئی تھی۔ باغیوں کی فتح کے ساتھ ہی بشارالاسد کے 24 سالہ طویل اور ان کے خاندان کے 50 سال کے دور حکومت کا خاتمہ ہو گیا۔

<div class="paragraphs"><p>سلامتی کونسل (فائل)، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

سلامتی کونسل (فائل)، تصویر آئی اے این ایس

 

شام میں بغاوت کے بعد پیدا ہوئے حالات کو دیکھتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے آج ایک ایمرجنسی میٹنگ بلائی ہے۔ میٹنگ میں شام کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا اور اس سے متعلق اہم اقدامات کیے جانے کا امکان ہے۔

8 دسمبر کو شام کے باغی گروپوں نے راجدھانی دمشق پر قبضہ کرلیا جس سے بشارالاسد کے 24 سالہ طویل اور ان کے خاندان کے 50 سال کے دور حکومت کا خاتمہ ہو گیا۔ سب سے بڑے باغی گروپ حیۃ التحریر الشام (ایچ ٹی ایس) کی قیادت میں باغیوں نے دمشق میں دستک دی، جس کے بعد صدر اسد کو ملک چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا۔

Published: undefined

اس درمیان شام کے وزیر اعظم غازی الجلالی نے باغیوں کے ساتھ تعاون کی بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ پُرامن منتقلی کو یقینی بنائیں گے۔ اس کے بعد ایچ ٹی ایس سربراہ ابو محمد الجولانی نے اپنے فوجیوں کو سرکاری جگہوں سے دور رہنے کا حکم دیا ہے، جب تک کہ وزیر اعظم کی طرف سے سرکاری طور پر منتقلی پوری نہیں ہو جاتی۔

شام میں 2011 میں خانہ جنگی کی شروعات ہوئی تھی۔ طویل عرصے تک راجدھانی شہر پر اپنی نظر بنائے رکھنے کے بعد باغیوں نے پہلے 24 گھنٹے میں 4 شہروں الدرعا، کونیترا، سویدا اور حمص پر قبضہ کرلیا۔ پھر اس نے آخری بڑا قدم اٹھایا اور دمشق میں داخل ہوکر شہر پر قبضہ کر لیا۔

Published: undefined

راجدھانی دمشق پر قبضہ ہونے کے بعد صدر بشارالاسد کو ملک چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا۔ اسد کے باہر نکلنے کے بعد شامی لوگوں نے خوب جشن منایا۔ ایچ ٹی ایس سربراہ الجولانی نے دمشق میں کہا "میرے بھائیوں یہ فتح تاریخی ہے، شام ہمارا ہے، اسد کنبہ کا نہیں۔"

کئی ممالک نے شام میں اقتدار میں تبدیلی کا استقبال کیا ہے۔ جرمن چانسلر اولاف اسکولز نے کہا ہے کہ اسد کے اقتدار کا خاتمہ اچھی خبر ہے۔ اب جو معنی رکھتا ہے وہ یہ ہے کہ شام میں نظام قانون جلد سے جلد بحال ہو۔ برطانوی وزیر اعظم کیر اسٹارمر نے بھی اسد حکومت کے زوال کا خیرمقدم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یو۔کے سبھی فریقوں سے شہریوں اور اقلیتوں کا تحفظ کرنے اور یہ یقینی بنانے کی اپیل کرتا ہے کہ آنے والے گھنٹوں اور دنوں میں سب سے کمزور لوگوں تک ضروری مدد پہنچ سکے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined