تصویر 'ایکس'
یوکرین کے ڈرون نے پہلی بار کسی روسی ہیلی کاپٹر کو کامیابی کے ساتھ نشانہ بنایا ہے۔ منگل کو بحیرہ اسود کے اوپر پرواز کر رہے دو روسی ہیلی کاپٹر کو یوکرینی بحری ڈرون نے نشانہ بنایا۔ اس حملے میں ایک ہیلی کاپٹر پوری طرح تباہ ہو گیا جبکہ دوسرے کو نقصان پہنچا ہے۔ حملہ ہوتے ہی روسی ہیلی کاپٹرکا پائلٹ کافی گھبرا گیا۔ اس کی جانکاری یوکرینی انٹلی جنس سروس کے ذریعہ ریڈیو کال کو انٹرسیپٹ کرنے کے بعد ہوئی۔
یوکرین کی فوجی انٹلی جنس سروس نے سوشل میڈیا 'ایکس' پر اس کا ویڈیو ساجھا کیا ہے، جس میں روس کے ایم آئی-8 ہیلی کاپٹر کو یوکرین کے ماگورا وی5 بحری ڈرون کی مدد سے مار گرایا گیا ہے۔ ویڈیو میں ڈرون بوٹ کے آس پاس پانی پر گولیوں کی بوچھار دکھائی دے رہی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ اس پر حملہ ہوا تھا۔ ویڈیو میں ہیلی کاپٹر کی تھرمل امیج دکھائی دے رہی ہے۔ ساتھ ہی ایک میزائل بھی فائر ہوتا نظر آ رہا ہے۔
Published: undefined
ویڈیو زیادہ واضح نہیں ہے۔ پانی کے پاس کافی زیادہ ہلچل ہو رہی ہے۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ہیلی کاپٹر پر حملہ ہوا اور وہ سمندر میں گر کر تباہ ہو گیا۔ ریڈیو کمیونکیشن کو انٹرسیپٹ کرنے کے بعد پائلٹ کی آواز صاف ہوئی۔ اس میں پائلٹ کہہ رہا ہے '482، مجھ پر حملہ ہوا ہے، میں نیچے گر رہا ہوں'۔
پائلٹ نے آگے کہا "ایک دھماکہ ہوا اور میں اس کی چپیٹ میں آ گیا۔ حملہ پانی سے ہوا۔ تبھی ایک اور حملہ ہوا۔ مجھے نہیں پتہ کہ وہ کہاں گیا لیکن پہلا والا سیدھا مجھ پر لگا اور دھماکہ ہو گیا۔ مجھے ہیلی کاپٹر پر اس کا احساس ہوا۔ کچھ سسٹم فیل ہو گئے ہیں"۔
Published: undefined
یوکرین کی خفیہ ایجنسی جی یو آر نے ٹیلی گرام پر اس کی اطلاع دی۔ اس نے کہا "منگل کو کریمیہ کے مغربی ساحل پر کیپ تارخانکٹ کے پاس لڑائی میں، میزائل سے مزین ایک مگورا وی5 سمندری ڈرون نے ایک روسی ایم آئی8 ہیلی کاپٹر پر حملہ کر دیا۔ جی یو آر کے مطابق یہ پہلی بار ہوا ہے کہ یوکرین کے بحری ڈرون نے کسی ایئر ٹارگیٹ کو نشانہ بنایا ہو۔ یوکرینی فوج نے کریمیہ جزیرہ نما پر روسی جنگی جہازوں پر حملہ کرنے کے لیے سمندری ڈرون کا استعمال کیا تھا، جسے 2014 میں ماسکو نے ضبط کر لیا تھا۔
یوکرین کا کہنا ہے کہ بحری افواج کے ڈرون اور میزائل حملوں نے سیوستو پول میں روس کے اہم بحری اڈے کو شدید نقصان پہنچایا ہے اور اس کے سبب روس کو بحیرہ اسود بیڑے کے تقریباً سبھی جنگی جہازوں کو پھر سے نصب کرنے کے لیے مجبور ہونا پڑا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined