تصویر ’انسٹا گرام‘
اسرائیل میں برطانیہ کی دو خاتون اراکین پارلیمنٹ کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ برطانیہ کے خارجہ سکریٹری ڈیوڈ لیمی نے ہفتہ کو بتایا کہ اسرائیل کے ذریعہ دو برطانوی اراکین پارلیمنٹ کو حراست میں لینے اور انہیں ملک میں داخل ہونے سے روکنا ناقابل قبول اور سنگین تشویش کا معاملہ ہے۔
Published: undefined
برطانوی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق برسراقتدار لیبر پارٹی کے رکن پارلیمنٹ یووان یانگ اور ابتسم محمد لندن سے اسرائیل کے لیے روانہ ہوئی تھیں، لیکن انہیں اسرائیلی افسروں نے ملک میں داخل ہونے سے روک دیا اور پھر پوچھ تاچھ کے بعد انہیں واپس کر دیا گیا۔
Published: undefined
ایک سرکاری بیان میں لیمی نے کہا، ’’یہ ناقابل قبول، منافی اور گہری فکرمندی کا معاملہ ہے کہ اسرائیلی افسروں نے ایک پارلیمانی وفد میں شامل دو برطانوی اراکین پارلیمنٹ کو حراست میں لیا اور انہیں ملک میں داخل ہونے سے روک دیا۔‘‘
Published: undefined
انہوں نے کہا، ’’میں نے اسرائیلی حکومت میں اپنے ہم منصبوں کو واضح طور پر کہہ دیا ہے کہ برطانوی اراکین پارلیمنٹ کے ساتھ ایسا سلوک ناقابل قبول ہے، ہم دونوں اراکین پارلیمنٹ سے رابطہ میں ہیں اور ہرممکن حمایت دے رہے ہیں۔‘‘
لیمی نے کہا کہ برطانوی حکومت کا پہلا ہدف جنگ بندی کی بحالی، قیدیوں کی رہائی اور غزہ میں جاری تشدد کو ختم کرنے کے لیے بات چیت کو آگے بڑھانا ہے۔
Published: undefined
وہیں اسرائیل کی آبادی اور امیگریشن اتھاریٹی نے الزام لگایا ہے کہ دونوں اراکین پارلیمنٹ اسرائیل اور یہاں کے عوام کے خلاف نفرت پھیلانے والی بیان بازی کرنے کی منشا سے آئے تھے۔ اسی بنیاد پر انہیں اور ان کے دو معاونین کو بیگ گورین ہوائی اڈے پر حراست میں لے لیا گیا اور ملک میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی۔
Published: undefined
واضح رہے کہ گزشتہ مہینے ایک عارضی جنگ بندی کے ٹوٹنے کے بعد اسرائیل نے غزہ پٹی میں فوجی مہم پھر سے تیز کرتے ہوئے قتل عام شروع کر دیا ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ علاقے میں کنٹرول بڑھا رہا ہے تاکہ حماس کے قبضے میں موجود یرغمالیوں کی رہائی کو یقینی بنایا جا سکے۔
ادھر غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کے ذریعہ بمباری پھر سے شروع کرنے کے بعد سے اب تک 1249 لوگ مارے جا چکے ہیں۔ جنگ کی شروعات کے بعد سے اب تک کُل مہلوکین کی تعداد 50609 تک پہنچ گئی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined