
تصویر ’انسٹاگرام‘
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ٹیرف کے بعد دنیا بھر کے شیئر بازاروں میں کھلبلی مچی ہوئی ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ ٹرمپ کے بھاری بھرکم ٹیرف کا پیر کو دنیا کے شیئر بازاروں میں زبردست اثر دیکھنے کو مل سکتا ہے۔ ٹرمپ کے اس ٹیرف کی وجہ سے امریکی بازار میں بھی گراوٹ آنی شروع ہو گئی ہے۔ اس درمیان دنیا کے 50 سے زیادہ ملکوں نے تجارتی مذاکرات شروع کرنے کے لیے امریکہ سے رابطہ کیا ہے۔ اطلاع کے مطابق پیر کو اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو بھی وائٹ ہاؤس پہنچنے والے ہیں جہاں وہ نئے ٹیرف پر ٹرمپ کے ساتھ بات کریں گے۔
Published: undefined
امریکہ کے وزیر مالیات ٹریزری سکریٹری اسکاٹ بیسنٹ نے کہا ہے کہ امریکہ کو دیکھنا ہے کہ یہ ملک انہیں کیا پیش کش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نامناسب تجارتی رواج ایسی چیز نہیں ہیں، جس پر آپ کچھ دنوں یا ہفتوں میں بات چیت کرکے اپنا کام پورا کر سکیں۔
Published: undefined
بتایا جاتا ہے کہ جاپان بھی تجارتی بات چیت کے لیے امریکی صدر سے رابطہ کرنے والا ہے۔ ادھر تائیوان کے صدر لائی چنگ تے نے امریکہ کو بات چیت کے لیے صفر ٹیرف کو بنیاد بنانے اور تجارتی رکاوٹوں کو ہٹانے کا وعدہ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا ہے کہ تائیوانی کمپنیاں امریکہ میں سرمایہ کاری میں اضافہ کریں گی۔ ایک انٹرویو کے دوران امریکی نیشنل اکنامک کے ڈائرکٹر کیون ہیسٹ نے صدر ٹرمپ کے نئے جوابی ٹیرف کا بچاؤ کیا ہے۔
Published: undefined
اس درمیان امریکہ نے ملک میں سبھی طرح کی درآمدات پر 10 فیصد ٹیرف کی وصولی شروع کر دی ہے۔ ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق امریکی کسٹمز ایجنٹس نے ہفتہ کو کئی ملکوں سے سبھی درآمدات پر یکطرفہ 10 فیصد ٹیرف کی وصولی کی۔ بتایا جا رہا ہے کہ امریکی وقت کے مطابق صبح 12.01 بجے سے پہلے لوڈ یا امریکہ کے لیے ٹرانزٹ میں کارگو کے لیے 51 دن کی چھوٹ مدت دی گئی ہے۔ اگر یہ کارگو 27 مئی سے پہلے پہنچ جاتے ہیں تو ان پر 10 فیصد ڈیوٹی نہیں لگے گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined