ڈونالڈ ٹرمپ، تصویر یو این آئی
ڈونالڈ ٹرمپ حلف برداری کے ساتھ ہی آج امریکہ کے 47ویں صدر کے طور پر اپنا عہدہ سنبھال لیں گے۔ عہدہ سنبھالتے ہی ٹرمپ زوردار ایکشن میں نظر آنے والے ہیں۔ وہائٹ ہاؤس میں داخل ہونے کے فوراً بعد وہ تقریباً 200 ایگزیکٹیو آرڈرز پر دستخط کریں گے۔ ایگزیکٹیو احکام کا اہم مقصد انتخابی وعدوں کو پورا کرنا ہے۔ ٹرمپ کے قریبی معاونین میں سے ایک اسٹیفن ملر نے بتایا کہ اس میں خاص طور سے 5 موضوع شامل ہوں گے۔ جنوبی سرحد کو سیل کرنا، اجتماعی ملک بدری، خواتین کے کھیل سے ٹرانس جینڈر لوگوں کو روکنا، توانائی کی تلاش پر پابندیاں ہٹانا اور حکومتی کارکردگی کو بہتر بنانا۔
Published: undefined
ایگزیکٹیو احکام میں ٹرمپ کے حامیوں کو معافی ملنے کی امید ہے، جنہیں 4 سال پہلے 6 جنوری کو کیپٹل ہل حملے میں ان کے کردار کے لیے گرفتار کیا گیا تھا۔ ٹرمپ کی طرف سے بائیڈن کے کچھ ایگزیکٹیو احکام اور کاموں کو واپس لینے کی بھی امید ہے۔ ان میں سے پیرس آب و ہوا معاہدہ، جیواشم ایندھن پر پابندی ہٹانا اہم ہیں۔ بائیڈن نے اپنے پہلے دن 9 ایگزیکٹیو احکام جاری کیے تھے، ان میں سے 6 میں ٹرمپ کے فیصلوں کو بدلنا شامل تھا۔
Published: undefined
این بی سی نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ پہلے دن ایگزیکٹیو احکام کی ریکارڈ تعداد میں دستخط کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ واضح ہو کہ ایگزیکٹیو احکام صدر کے ذریعہ یکطرفہ جاری حکم ہے، جو قانون کی طرح طاقت رکھتا ہے۔ قانون کے برعکس ایگزیکٹیو احکام کو کانگریس کی منظوری کی ضرورت نہیں ہوتی۔ کانگریس انہیں پلٹ نہیں سکتی لیکن عدالت میں چیلنج کیا جاسکتا ہے۔
ڈونالڈ ٹرمپ دوسری بار امریکی صدر عہدے کا حلف لینے والے ہیں۔ اس بار ان کے پاس گزشتہ مدت کار سے زیادہ کا تجربہ ہے۔ وہیں ٹیم بھی پچھلی مرتبہ کے مقابلے زیادہ مضبوط بتائی جا رہی ہے۔ کئی ٹیک قد آوروں کو ٹرمپ نے اپنی ٹیم میں شامل کیا ہے۔ ان میں ایلن مسک کا نام سب سے اہم ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined