
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ / آئی اے این ایس
امریکی تاریخ کا سب سے طویل سرکاری شٹ ڈاؤن آخرکار ختم ہوگیا ہے۔ سینیٹ کے بعد ایوان نمائندگان نے بھی حکومتی اخراجات سے متعلق بل منظور کرلیا، جس کے بعد اسے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے دستخط کے لیے بھیجا اور خبروں کے مطابق ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیئے ہیں۔ اب حکومتی سرگرمیاں دوبارہ بحال ہو جائیں گی۔ امریکی میڈیا کے مطابق ایوان نمائندگان میں 6 ڈیموکریٹس سمیت 222 ارکان نے بل کی حمایت میں ووٹ دیا، جبکہ 2 ریپبلکن سمیت 209 ارکان نے مخالفت کی۔
Published: undefined
صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے بل کے حوالے سے کہا کہ میں ہمیشہ کسی کے بھی ساتھ کام کرنے کو تیار ہوں، یہاں تک کہ دوسرے فریق کے ساتھ بھی۔ ہم صحت کی دیکھ بھال سے متعلق کسی نے کسی موضوع پر کام کریں گے اور ہم اوباما کیئرکے اس پاگل پن کو بھول جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس ناقابل یقین بل پر دستخط کرنا اور اپنے ملک کو پھرسے کام کرنے لائق بنانا اعزاز کی بات ہے۔ بتادیں کہ اب تمام سرکاری سرگرمیاں دوبارہ شروع ہو جائیں گے۔ حالانکہ حالات معمول پر آنے میں کچھ وقت لگ سکتا ہے۔
Published: undefined
شٹ ڈاؤن کے دوران فضائی سروس کافی متاثر ہوئی حالانکہ شٹ ڈاؤن ختم ہونے کے بعد بھی، فوری طور پرفضائی خدمات معمول پر نہیں آئیں گی، کچھ وقت لگ سکتا ہے۔ امریکی میڈیا کے مطابق آج امریکہ میں 900 سے زائد پروازیں منسوخ کردی گئیں۔ ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے ووٹنگ سے قبل فلور پر اپنی تقریر میں کہا کہ وہ جانتے تھے کہ اس سے تکلیف ہو گی، پھر بھی انہوں نے ایسا کیا۔ یہ پورا عمل بیکار تھا، یہ غلط اور ظالمانہ تھا۔
Published: undefined
فنڈنگ بل کی منظوری سے یکم اکتوبر سے جاری طویل ترین شٹ ڈاؤن ختم ہوگیا ہے، جس کے باعث لاکھوں سرکاری ملازمین کو تنخواہوں سے محروم ہونا پڑا اور متعدد وفاقی اداروں کی سرگرمیاں مفلوج ہو گئی تھیں۔ خبر رساں اداروں کے مطابق اس بل کے تحت حکومت کے لیے 30 جنوری تک فنڈز فراہم کیے جا سکیں گے، تاکہ مالی سرگرمیاں بغیر کسی رکاوٹ کے جاری رہیں۔ بل کا مقصد غذائی امدادی اسکیموں کی بحالی، تنخواہوں کی ادائیگی اور ائیر ٹریفک کنٹرول نظام کی مکمل بحالی کو یقینی بنانا ہے۔ یہ اقدام امریکی قانون سازوں کی جانب سے طویل مالی بحران کے خاتمے کے لیے ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔
Published: undefined