خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یوم القدس کے موقع پر ایران میں ریاستی حمایت سے 950 مقامات پر یہ مارچ کیا گیا، جس میں ’اسرائیل مردہ باد‘ اور ’امریکا مردہ باد‘ کے نعرے لگائے گئے تھے۔ مارچ میں شرکاء نے‘یروشلم فلسطین کا ازلی دارالحکومت‘ جیسے نعرے بھی لگائے۔
ایرانی نیوز ویب سائٹس پر سامنے آنے والی تصاویر میں مظاہرین امریکی پرچم اور صدر ٹرمپ کے پتلے بھی جلاتے دکھائی دیے۔
Published: 31 May 2019, 11:10 PM IST
ایرانی سرکاری ٹی وی چینل پر عراق میں ہونے والے مظاہروں کی ویڈیوز بھی نشر کی گئیں۔ عراقی دارالحکومت بغداد میں شیعہ ملیشیا سے تعلق رکھنے والے ہزاروں جنگجوؤں نے بھی مارچ کیا۔
Published: 31 May 2019, 11:10 PM IST
بغداد کی صوبائی کونسل کے رکن معین الخاتم کے مطابق، ’’بغداد اور دیگر عراقی صوبوں کے علاوہ پوری دنیا میں منایا جانے والا یوم القدس صدر ٹرمپ کی ڈیل آف دا سینچری کو مسترد کرتا ہے، کیوں کہ ٹرمپ کا منصوبہ ہے کہ فلسطینی عزم کو اپنے طریقے سے ختم کر دیں۔‘‘
Published: 31 May 2019, 11:10 PM IST
یہ بات اہم ہے کہ بغداد میں ملیشیا سے تعلق رکھنے والے جنگجو مکمل جنگی وردی میں تو تھے، تاہم غیرمسلح تھے۔ انہوں نے عسکری گاڑیوں یا ہتھیاروں کی نمائش نہیں کی۔ ماضی میں گو کہ یہ ملیشیا بھاری ہتھیاروں کے ساتھ یوم القدس مارچ میں شریک ہوتے تھے۔
Published: 31 May 2019, 11:10 PM IST
روئٹرز کے مطابق یوم القدس مارچ میں شریک افراد کی تعداد تو ماضی جیسی ہی تھی، تاہم اس مرتبہ غیر عمومی طور پر بااثر شیعہ رہنما ان مظاہروں میں شریک نہیں تھے۔ یوم القدس پر عموماﹰ شیعہ رہنما اسرائیل کے خلاف انتہائی تنقیدی اور جذباتی خطاب کرتے نظر آتے رہے ہیں۔
Published: 31 May 2019, 11:10 PM IST
یہ بات اہم ہے کہ قدس ڈے کا آغاز ایرانی انقلابی رہنما آیت اللہ روح اللہ خمینی نے ایران میں سن 1979 کے انقلاب کے بعد کیا تھا اور یہ ہر سال رمضان کے آخری جمعے کو منایا جاتا ہے۔
Published: 31 May 2019, 11:10 PM IST
دوسری جانب امریکی صدر ٹرمپ چاہتے ہیں کہ مغربی کنارے اور غزہ پٹی میں عرب ممالک کی سرمایہ کاری میں اضافہ چاہتے ہیں۔ ٹرمپ نے مشرق وسطیٰ سے متعلق اپنے منصوبے کو ’صدی کا سب سے بڑا معاہدہ‘ قرار دے رکھا ہے۔ فلسطینی حکام نے تاہم اس منصوبے کو یہ کہہ کر رد کر دیا ہے کہ یہ مکمل طور پر اسرائیل کے حق میں ہے جب کہ ایران کا موقف ہے کہ یہ منصوبہ ناکام ہو جائے گا۔
Published: 31 May 2019, 11:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 31 May 2019, 11:10 PM IST