عالمی خبریں

میٹا میں ایک مرتبہ پھر ہوں گی برطرفیاں! فیس بک، وہاٹس ایپ اور انسٹاگرام سے نکالے جائیں گے ہزاروں ملازمین

نومبر میں 11000 ملازمین کو فارغ کرنے کے بعد میٹا کمپنی ایک بار پھر برطرفیوں کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ اس فیصلے کا اثر فیس بک، وہاٹس ایپ اور انسٹاگرام کے ملازمین پر پڑے گاـ

میٹا، تصویر آئی اے این ایس
میٹا، تصویر آئی اے این ایس 

واشنگٹن: فیس بک کی پیرنٹ کمپنی میٹا ایک بار پھر بڑے پیمانے پر ملازمین کو فارغ کرنے جا رہی ہے۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق میٹا پلیٹ فارمز نے مینیجر کو بدھ کو برطرفی پر کام کرنے کا حکم دیا ہے۔ میٹا کے بانی اور سی ای او مارک زکربرگ نے حال ہی میں کہا تھا کہ میٹا اپنے اخراجات کو کم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

Published: undefined

بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق فیس بک کی پیرنٹ کمپنی میٹا نے اپنے مینیجرز سے کہا ہے کہ وہ بدھ کو برطرفی کا اعلان کریں۔ ایسے میں وہ اپنی تیاری کر لیں۔ ان برطرفیوں کا اثر فیس بک کے علاوہ وہاٹس ایپ اور انسٹاگرام پر بھی پڑے گا۔ میٹا نے برطرفیوں کے اس دور میں کل 10000 ملازمین کو باہر کا راستہ دکھانے کی تیاری کی ہے۔ مارچ میں چیف ایگزیکٹو آفیسر مارک زکربرگ نے اس کا اعلان کیا تھا اور مئی میں برطرفیوں کا نیا دور شروع ہو جائے گا۔

Published: undefined

اس سے پہلے بھی میٹا نے اپنی کل افرادی قوت میں سے 13 فیصد ملازمین کو برطرف کر دیا تھا۔ یہ برطرفیاں نومبر میں کی گئی تھیں اور اس سے کل 11000 ملازمین متاثر ہوئے تھے۔ اس کے بعد کمپنی نے اخراجات میں کمی کے لیے پچھلی سہ ماہی میں نئی ​​بھرتی پر مکمل پابندی لگا دی تھی۔ میٹا پہلے ہی مشکل وقت سے گزر رہی ہے اور سیلیکون ویلی بینک بھی دوب گیا ہے جس کے سبب ٹیک کمپنیوں کی مشکلات میں کئی گنا اضافہ ہو گیا ہے۔ کم ہوتی آمدنی کے پیش نظر ٹیک کمپنی مسلسل ملازمین کو فارغ کر رہی ہے تاکہ وہ اپنے اخراجات کو کم کر سکے۔

Published: undefined

ٹیک کمپنیوں کے علاوہ تفریحی صنعت میں بھی برطرفیوں کا عمل جاری ہے۔ لائیو منٹ میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق والٹ ڈزنی کمپنی 15 فیصد ملازمین کو فارغ کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ کمپنی انٹرٹینمنٹ ڈویژن سے بھی بڑے پیمانے پر ملازمین کو فارغ کرنے جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ قانونی فرم ارنسٹ اینڈ ینگ نے بھی امریکہ میں 3000 ملازمین کو فارغ کر دیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined