یوکرین-روس جنگ کی فائل تصویر، آئی اے این ایس
روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کے 2 سال مکمل ہونے والے ہیں، لیکن اب بھی جنگ بندی کا کوئی راستہ دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ گزشتہ شب ایک بار پھر روس نے یوکرین کی راجدھانی کیف پر میزائلوں کی بارش کر دی۔ میزائل کے ساتھ ساتھ ڈرون سے کیے گئے تازہ حملے میں کم از کم 6 لوگوں کی موت ہوئی ہے، جس میں ایک 6 سالہ بچہ بھی شامل ہے۔ 52 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں اور یہ تعداد مزید بڑھ سکتی ہے، کیونکہ کئی لوگوں کے ملبہ میں دبے ہونے کا اندیشہ ہے۔ ہلاکتوں کی تعداد بھی مزید بڑھنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
Published: undefined
تازہ حملہ سے متعلق کیف شہر کی فوجی انتظامیہ کے چیف تیمور تکاچینکو نے بتایا کہ ایک 9 منزلہ رہائشی عمارت کا بڑا حصہ میزائل کی زد میں آنے سے منہدم ہو گیا۔ کئی لوگ ملبہ کے نیچے اب بھی دبے ہوئے ہیں اور راحت و بچاؤ ٹیمیں موقع پر کام کر رہی ہیں۔ تکاچینکو نے یہ بھی بتایا کہ کیف کے 27 علاقوں کو ہدف بنایا گیا ہے۔ سب سے زیادہ نقصان سولومنسکی اور سویاتوشنسکی ضلعوں میں ہوا ہے۔
Published: undefined
روس کے اس حملہ پر یوکرینی صدر ولودمیر زیلینسکی نے اپنے آفیشیل ٹیلی گرام چینل پر اظہارِ غم کیا ہے۔ انھوں نے لکھا کہ روس نے میزائل اور ڈرون سے حملہ کیا، جو کہ ایک رہائشی عمارت پر ہوا۔ کچھ لوگ ملبہ کے نیچے ہیں۔ سبھی بچاؤ ٹیمیں موقع پر ہیں۔
Published: undefined
اس درمیان امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے روسی صدر ولادمیر پوتن کو تنبیہ جاری کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ 8 اگست تک اگر امن کی سمت میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی تو روس پر امریکہ سخت پابندی اور ٹیرف لگائے گا۔ اس کے ساتھ ہی مغربی ممالک نے پوتن پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ قصداً امن مذاکرہ کو سست کر رہے ہیں، تاکہ یوکرین کے مزید علاقوں پر قبضہ کیا جا سکے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined