اسرائيلی وزير اعظم بنجامن نیتن یاہو
موڈیز انویسٹرس سروس نے منگل (25 مارچ) کو خبردار کیا کہ اسرائیل میں بڑھتی ہوئی سیاسی کشیدگی اور غزہ میں جاری لڑائی سے ملک کا معاشی اور مالی استحکام کمزور ہو رہا ہے۔ موڈیز نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ اسرائیل کی سیکورٹی اور اقتصادی ترقی کے حوالے سے غیر یقینی صورتحال پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ گئی ہے، جس کی وجہ سے ملک کے ہائی ٹیک سیکٹر کو بڑا خطرہ لاحق ہے۔ ایسا اس لیے کیونکہ یہ اسرائیل کی معیشت کا ایک اہم حصہ ہے اور حکومت کو بہت زیادہ ٹیکس ریوینیو دیتا ہے۔ اس کے علاوہ حکومت کی متنازعہ عدالتی اصلاحات اور جنگ کی وجہ سے بھی ملک کی مالیاتی صورتحال دباؤ کا شکار ہے۔
Published: undefined
موڈیز نے اپنی رپورٹ میں اس حوالے سے مزید کہا کہ بگڑتی ہوئی صورتحال اسرائیل کی معیشت اور حکومت کی مالیاتی پوزیشن پر منفی اثر ڈال سکتی ہے اور ملک کا ادارہ جاتی نظام بھی کمزور ہو سکتا ہے۔ واضح ہو کہ گزشتہ سال فِچ اور موڈیز نے اسرائیل کی کریڈٹ ریٹنگ کو گھٹا دیا تھا اور خبردار کیا تھا کہ مستقبل میں اسے اور بھی نیچے (ڈاؤن گریڈ) کیا جا سکتا ہے۔ منگل کی رپورٹ میں موڈیز نے کہا کہ اسرائیل کی ریٹنگ پر اب بھی خطرہ بنا ہوا ہے اور معاشی حالات میں بہتری نہیں ہوئی تو مستقبل میں مزید گراوٹ آ سکتی ہے۔
Published: undefined
ریٹنگ ایجنسی نے اسرائیل کے معاشی چیلنجز پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کو سنگین سیاسی اور سیکورٹی خطرات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ملک کا سیاسی نظام بھی بہت زیادہ منقسم ہے، جس کی وجہ سے حکومتی پالیسیوں کو نافذ کرنا مشکل ہو رہا ہے۔ اس کے علاوہ مذہبی اقلیتوں کی کم مزدوری کی وجہ سے بھی معاشی عدم مساوات اور سماجی تناؤ بڑھ رہا ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ سال ستمبر میں موڈیز نے اسرائیل کی کریڈٹ ریٹنگ گھٹا کر اے2 سے بی اے اے1 کر دی تھی۔ اس کی وجہ سرکاری اداروں کا کمزور ہوتا ہوا معیار اور جنگ کے دوران بڑھتے ہوئے اخراجات بتائی گئی تھی۔ کریڈٹ ریٹنگ کم ہونے کی وجہ سے حکومت، کاروباری اداروں اور عام لوگوں کے لیے قرض لینا مہنگا ہو جاتا ہے۔ کریڈٹ ریٹنگ پر وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو حکومت کے وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ نے موڈیز کی رپورٹ کو غلط بتایا اور الزام لگایا کہ ریٹنگ ایجنسی اسرائیل کی صورتحال کو جان بوجھ کر خراب دکھا رہی ہے۔ واضح ہو کہ ستمبر 2023 میں وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے موڈیز کے نمائندوں سے ملاقات کی تھی اور انہیں بتایا تھا کہ عدالتی اصلاحات کی بقیہ التزام کو صرف اس صورت میں نافذ کیا جائے گا جب انہیں وسیع عوامی حمایت حاصل ہوگا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined