عالمی خبریں

نیپال میں ایک بار پھر ماؤ نواز حکومت کا قیام، پرچنڈ تیسری بار لیں گے وزیر اعظم کے طور پر حلف

پشپا کمل دہل 'پرچنڈ' نیپال کے نئے وزیر اعظم ہوں گے۔ وہ تیسری بار نیپال کے وزیر اعظم کے عہدے کا حلف اٹھانے جا رہے ہیں۔ نیپال کے صدر کے دفتر نے ٹوئٹ کرکے یہ اطلاع دی

پشپا کمل دہل ’پرچنڈ‘ / Getty Images
پشپا کمل دہل ’پرچنڈ‘ / Getty Images Narayan Maharjan

کھٹمنڈو: پشپا کمل دہل 'پرچنڈ' ایک بار پھر نیپال کے اقتدار کی کمان سنبھالنے جا رہے ہیں۔ وہ نیپال کے اگلے وزیر اعظم ہوں گے اور پیر، 26 دسمبر یعنی کل مقامی وقت کے مطابق شام 4 بجے وہ تیسری بار نیپال کے وزیر اعظم کے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔ نیپال کے صدر کے دفتر نے ٹوئٹ کر کے یہ اطلاع دی۔

Published: undefined

خیال رہے کہ نیپال میں ہونے والے عام انتخابات کے بعد کسی بھی سیاسی جماعت کو اکثریت حاصل نہیں ہوئی لیکن ایک ڈرامائی پیشرفت میں اتوار کو اپوزیشن سی پی این - یو ایم ایل اور دیگر چھوٹی جماعتوں نے ’پرچنڈ‘ کو اپنی حمایت دینے پر اتفاق کیا اور اس کے ساتھ ہی ان کا تیسری بار وزیر اعظم بننا طے ہو گیا۔

Published: undefined

نیپال کی صدر ودیا دیوی بھنڈاری کو لکھے گئے خط میں پرچنڈ نے کہا کہ انہیں وزیر اعظم کے عہدے کے لیے آزاد ارکان پارلیمنٹ سمیت 169 ارکان پارلیمنٹ کی حمایت حاصل ہے۔ اس کے بعد صدر نے انہیں نیپال کا وزیراعظم مقرر کر دیا ۔ وہ کل اپنے عہدے اور رازداری کا حلف اٹھائیں گے۔

Published: undefined

گیارہ دسمبر 1954 کو پوکھرا کے قریب کاسکی ضلع کے دھیکورپوکھری میں پیدا ہونے والے پرچنڈ نے تقریباً 13 سال تک خفیہ طور پر کام کیا اور وہ اس وقت مرکزی دھارے کی سیاست میں شامل ہوئے جب سی پی این-ماؤ نواز نے ایک دہائی طویل مسلح بغاوت کا راستہ ترک کر کے سیاست کا راستہ اختیار کیا۔ انہوں نے 1996 سے 2006 تک ایک دہائی طویل مسلح جدوجہد کی قیادت کی جو بالآخر نومبر 2006 میں ایک جامع امن معاہدے پر دستخط کے ساتھ ختم ہوئی۔

Published: undefined

اس سے قبل اولی کی رہائش گاہ بالکوٹ میں ہوئی میٹنگ میں سابق وزیر اعظم اولی کے علاوہ پرچنڈ اور دیگر چھوٹی پارٹیوں کے لیڈروں نے پرچنڈ کی قیادت میں حکومت بنانے پر اتفاق کیا۔ پرچنڈ اور اولی کے درمیان باری باری حکومت کی قیادت کرنے کے لیے ایک معاہدہ طے پا گیا ہے اور اولی نے پرچنڈ کو پہلے وزیر اعظم بنانے پر رضامندی ظاہر کی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined