علامتی تصویر
کویت میں شادیوں اور طلاق کے حوالے سے حالیہ دنوں میں جو اعداد و شمار سامنے آئے ہیں وہ کافی حیران کن ہیں۔ ملک میں روزانہ تقریباً 15 کویتی مرد اپنی بیوی کو طلاق دے رہے ہیں۔ اس کے علاوہ حکومت کی جانب سے ’شہریت کے قانون‘ میں ایک اہم تبدیلی کے بعد شادی کے پیٹرن میں بھی بڑی تبدیلی دیکھی جا رہی ہے۔ اب کویتی مردوں میں غیر ملکی خواتین سے شادی کرنے کا رجحان کم ہوتا جا رہا ہے اور کویتی خواتین سے شادی کا رجحان بڑھ رہا ہے۔
Published: undefined
کویت کی وزارت انصاف کے شریعہ دستاویزی محکمہ کے ذریعہ جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق جنوری 2025 سے اپریل 2025 تک 2916 کویتی مردوں نے کویتی خواتین سے شادی کی۔ دوسری جانب غیر ملکی خواتین سے شادی کے 332 معاملے سامنے آئے ہیں۔ اس دوران 133 کویتی خواتین نے بھی غیر ملکی مردوں سے شادی کی۔ جبکہ 44 کویتی مردوں اور 10 خواتین نے بدویوں (بے وطن افراد) سے شادی کی ہے۔
Published: undefined
طلاق کے اعداد و شمار کی بات کی جائے تو رواں سال جنوری سے اپریل تک کُل 1419 کویتی میاں-بیوی نے ایک دوسرے سے طلاق لیا۔ اس کے علاوہ 332 کویتی مردوں نے اپنی غیر کویتی بیویوں سے اور 141 کویتی خواتین نے غیر کویتی شوہروں سے طلاق لیا۔ یعنی کہ روزانہ اوسطاً 15 سے زائد طلاق کے معاملے سامنے آئے ہیں۔ یہ اعداد و شمار کویت کے خاندانی ڈھانچے اور سماجی تبدیلیوں پر سوال کھڑے کر رہے ہیں۔
Published: undefined
کویت میں بڑے پیمانے پر ہو رہے طلاق کی اہم وجہ ’امیری ڈِکری‘ میں کی گئی ترمیم بتائی جا رہی ہے۔ اب یہ واضح ہو گیا ہے کہ کسی کویتی شخص سے شادی کرنے والی غیر ملکی خاتون کو خود بخود شہریت نہیں ملے گی۔ اس قانون کا مقصد کویتی شناخت کو محفوظ رکھنا اور آبادی کے ڈھانچے میں توازن برقرار رکھنا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اب کویتی شخص زیادہ تر کویتی خاتون سے ہی شادی کو ترجیح دے رہے ہیں۔
Published: undefined
اگر شادی کے رجحانوں کی بات کی جائے تو اب 75 فیصد شادیاں صرف کویتی شہریوں کے درمیان ہو رہی ہیں۔ جبکہ غیر ملکی جوڑوں کے درمیان شادی کی شرح صرف 13.4 فیصد ہے۔ کویتی مرد اور غیر ملکی خاتون کے درمیان شادی کی شرح 8.4 فیصد اور غیر ملکی مرد اور کویتی خاتون کے درمیان شادی کی شرح صرف 3.2 تک محدود رہ گئی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined