
تصویر سوشل میڈیا
غزہ میں زبردست خون خرابہ کرنے کے بعد اسرائیلی فوجی حواس باختہ ہو گئے ہیں۔ انہوں نے اب اپنی ہی حکومت کے خلاف آوازیں اٹھانی شروع کر دی ہیں۔ دراصل غزہ میں لڑ رہے اسرائیلی فوجی چھ مہینے سے جاری خون خرابے اور یرغمالیوں کی گھر واپسی میں ہو رہی تاخیر کو لے کر نیتن یاہو حکومت سے تنگ آچکے ہیں۔ ایک چونکانے والی پہل میں اسرائیل کی نامی گولانی بریگیڈ نے کھلا خط جاری کرکے حکومت سے کہا ہے، ’’اب اس جنگ کو ختم کرو اور اپنے لوگوں کو گھر واپس لاؤ۔‘‘
Published: 15 Apr 2025, 2:11 PM IST
الجزیرہ کی ایک رپورٹ کے مطابق غزہ معاملے پر مخالفت کی یہ آگ صرف گولانی بریگیڈ تک ہی محدود نہیں ہے۔ اس سے پہلے اسرائیلی ایئر فورس کے 1000 ریزرو پائلٹ، 200 ملٹری ڈاکٹر، بحریہ اور آرمڈ کور کے سینکڑوں افسروں نے بھی ایسے ہی خطوط پر دستخط کیے ہیں۔ فوج کے اندر بڑھتی اس نا اتفاقی نے نیتن یاہو حکومت کی نیند اڑا کر رکھ دی ہے۔
Published: 15 Apr 2025, 2:11 PM IST
اپنے فوجیوں کے اس قدم سے بوکھلائی نیتن یاہو حکومت نے سختی اپنانے کی وارننگ دے دی ہے۔ خط لکھ کر جنگ روکنے کی دھمکی دینے اور حکومت کو صلاح کے لیے فوجیوں کو نوکری سے برخاست کیا جا سکتا ہے۔
Published: 15 Apr 2025, 2:11 PM IST
وزیر اعظم نیتن یاہو نے انتباہ کیا ہے کہ جو بھی فوجی اس طرح کی عرضی پر دستخط کرے گا، اسے خدمات سے برخاست کر دیا جائے گا۔ لیکن یہاں سوال یہ ہے کہ جب خود جنگ لڑنے والے ہی امن کا مطالبہ کر رہے ہیں تو حکومت کب تک ٹال مٹول کرتی رہے گی؟
ادھر حماس نے بھی اشارہ دیا ہے کہ وہ نئی جنگ بندی کی تجویز پر غور کر رہا ہے۔ حالانکہ اس نے اسلحہ چھوڑنے کی کسی بھی شرط کو یکسر خارج کر دیا ہے۔
Published: 15 Apr 2025, 2:11 PM IST
واضح رہے کہ غزہ کے حالات انتہائی خوفناک ہیں۔ اب تک 50,983 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں اور 1,16,000 سے زیادہ افراد زخمی ہیں۔ وہیں اکتوبر 2023 میں حماس کے حملوں میں 1,139 اسرائیلی فوجی بھی مارے گئے تھے اور 200 سے زیادہ لوگ یرغمال بنا لیے گئے۔
اقوام متحدہ کے مطابق اب ویسٹ بینک بھی جل رہا ہے۔ صرف جنوری اور فروری 2025 میں یہاں 44000 سے زیادہ افراد گھر چھوڑنے کو مجبور ہوئے ہیں، جن میں زیادہ تر شمال کے جنگ سے متاثر علاقوں سے ہیں۔ اقوام متحدہ نے وارننگ دی ہے کہ اگر وقت رہتے حالات نہیں بدلے تو ویسٹ بینک بھی اگلا غزہ بن جائے گا۔
Published: 15 Apr 2025, 2:11 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 15 Apr 2025, 2:11 PM IST