اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے خلیجی ریاست عمان کا غیر متوقع دورہ کیا ہے۔ ان کے دفتر کے مطابق نیتن یاہو یہ دورہ کرنے کے بعد واپس اسرائیل پہنچ چکے ہیں۔ ایک بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ بینجمن نیتن یاہو کو عمان کے دورے کی دعوت اس خلیجی ریاست کے سربراہ سلطان قابوس بن سعید نے دی تھی۔
Published: undefined
اس دورے کے بعد جاری کردہ ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ دونوں لیڈروں نے مشرق وسطیٰ میں قیام امن کے عمل میں پیش رفت کے امکانات پر خاص طور پر اپنی توجہ مرکوز رکھی۔ یہ دورہ بینجمن نیتن یاہو کے لیے اس وجہ سے بھی اہم ہے کہ وہ کئی مرتبہ عرب ریاستوں کے ساتھ خفیہ رابطہ کاری کے دعوے کر چکے ہیں۔
Published: undefined
عمانی ٹیلی وژن نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور سلطان قابوس کی ملاقات کی فوٹیج بھی نشر کی۔ بینجمن نیتن یاہو نے اسی فوٹیج کو اپنے ایک سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر شیئر کرتے ہوئے تحریر کیا کہ عمان کے خصوصی دورے کے دوران ’تاریخ رقم ہوئی ہے‘۔ اس دورے کے حوالے سے بہت ہی کم تفصیلات میڈیا کو بتائی گئی ہیں۔
Published: undefined
یہ امر اہم ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم کے اس دورے سے ایک روز قبل یعنی پچیس اکتوبر کو فلسطینی صدر محمود عباس بھی سلطنت عمان کے دورے پر تھے۔ فلسطینی اور اسرائیلی لیڈروں کے دوروں سے ایسے امکانات پیدا ہوئے ہیں کہ ان متحارب فریقین کے درمیان مذاکراتی عمل کی بحالی کے لیے عمان امریکا کی خواہش پر متحرک ہوا ہے۔
Published: undefined
سلطنت عمان کے دورے پر اسرائیلی وزیر اعظم کے ہمراہ ان کی اہلیہ، ملکی خفیہ ادارے موساد کے سربراہ، قومی سلامتی کے مشیر، خارجہ امور اور دفاع کی وزارتوں کے اعلیٰ حکام بھی تھے۔ رواں برس فروری میں عمانی وزیر خارجہ نے ویسٹ بینک کے ساتھ ساتھ یروشلم میں مسجد اقصیٰ کا دورہ بھی کیا تھا۔
Published: undefined
دونوں ملکوں کے لیڈروں کی گزشتہ ملاقات سن 1996 میں بھی ہوئی تھی۔ بائیس برس قبل اس وقت کے اسرائیلی وزیر اعظم شمعون پیریز نے عمان کا دورہ کیا تھا۔
Published: undefined
اسرائیل اور عمان کے آپس میں سفارتی تعلقات نہیں ہیں۔ عرب دنیا میں صرف مصر اور اردن کے اسرائیل کے ساتھ باضابطہ سفارتی تعلقات قائم ہیں۔ یہ بھی درست ہے کہ ریاست عمان فلسطینی قیادت پر بہت گہرے اثر و رسوخ کی حامل نہیں ہے اور ماضی میں فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل کے درمیان مذاکرات میں بھی فعال نہیں رہی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined