بنجامن نیتن یاہو اور سارہ نیتن یاہو، تصویر سوشل میڈیا
اسرائیل کے وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کی اہلیہ سارہ مشکلوں میں پھنسی ہوئی نظر آ رہی ہیں۔ اطلاع کے مطابق اسرائیل کی پولیس نے ان کے خلاف فوجداری جانچ شروع کر دی ہے۔ یہ جانچ ان کے شوہر نیتن یاہو سے جڑے بدعنوانی کے الزامات سے جڑی ہوئی ہے۔ الزام لگایا جا رہا ہے کہ انہوں نے شوہر کے مقدمہ میں اہم گواہ کو دھمکانے کی کوشش کی تھی۔
Published: undefined
اتوار کو اسٹیٹ اٹارنی کی طرف سے جاری ایک خط میں اطلاع دی گئی ہے کہ سارہ نیتن یاہو کے خلاف فوجداری جانچ چل رہی ہے۔ اسرائیل کی اپوزیشن رہنما ناما لاجمی کے نام یہ خط لکھا گیا تھا۔ خاص بات یہ ہے کہ لاجمی نے ہی الزام لگایا تھا کہ سارہ نیتن یاہو کے خلاف جاری مقدمہ سے جڑے شواہد کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ انہوں نے اطلاع دی ہے کہ 26 دسمبر کو جانچ شروع ہوئی تھی۔
Published: undefined
ایک ٹی وی شو میں الزام لگایا گیا تھا کہ سارہ نے شوہر کے مقدمے کے خاص گواہ کو دھمکانے کی کوشش کی تھی۔ الزام یہ بھی تھے کہ انہوں نے اٹارنی جنرل، ان کے معاون اور دیگر لوگوں کو احتجاجی مظاہرہ کے ذریعہ بھی پریشان کرنے کی کوشش کی تھی۔ اٹارنی دفتر سے اطلاع ملی ہے کہ اسرائیل کی پولیس معاملے کی جانچ کر رہی ہے، جس میں سائبر محکمہ بھی مدد کر رہا ہے۔
Published: undefined
نیتن یاہو کے خلاف مئی 2020 میں ٹرائل شروع ہوا تھا۔ پہلے معاملے میں نیتن یاہو اور ان کی اہلیہ پر سیاسی فائدہ پہنچانے کے لیے 2 لاکھ 60 ہزار ڈالر سے زیادہ کی قیمتی چیزیں قبول کرنے کے الزام لگے تھے۔ ان میں زیور اور شراب سمیت کئی چیزیں شامل ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ نیتن یاہو اسرائیل کے پہلے ایسے وزیر اعظم ہیں جو عہدے پر رہتے ہوئے مقدمہ کا سامنا کر رہے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined