فائل تصویر سوشل میڈیا
اسرائیل لگاتار فضائی حملے کرکے لبنان کو تباہ و برباد کر دینے کے لیے آمادہ ہے۔ اب اس نے یہاں کے اہم مقامات کو بھی نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔ گزشتہ روز اسرائیل نے بیروت کے جس گھنی آبادی والے رہائشی علاقے پر حملے کیے وہاں پاس میں ہی اقوام متحدہ کا دفتر، پارلیمنٹ ہاؤس، وزیر اعظم دفتر اور کئی سفارت خانے ہیں۔ لبنان کی سرکاری خبر ایجنسی نے کہا کہ بیروت کے ذوق البلاط علاقے میں دو میزائلیں گری ہیں۔
Published: undefined
یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب خبر آئی ہے کہ امریکی سفیر نے جنگ بندی مذاکرات کے لیے اپنا دورہ ملتوی کر دیا ہے۔ حملوں کے بعد پورے علاقے میں ایمبولنس کے سائرن گونج رہے تھے لیکن جانی نقصان کی کوئی بھی سرکاری تعداد جاری نہیں کی گئی ہے۔ جائے حادثہ پر موجود ایک رپورٹر نے بتایا کہ سڑک پر کافی تعداد میں لوگوں کی جانیں تلف ہوئی ہیں۔ اسرائیلی فوج نے اس حملے کے سلسلے میں پہلے سے کوئی وارننگ جاری نہیں کی تھی۔
Published: undefined
لبنان کے کارگزار وزیر اعظم نجیب مقاتی نے اسرائیل کے وحشیانہ حملوں کے بعد سوشل میڈیا سائٹ 'ایکس' پر ایک پوسٹ کیا۔ اس میں انہوں نے کہا کہ سبھی ملکوں اور فیصلہ کرنے والوں سے یہ امید ہے کہ وہ لبنان پر خونی اور تباہ کن اسرائیلی حملوں کو روکیں اور بین الاقوامی قرار دادوں، خاص طور سے قرار داد 1701 کو نافذ کریں۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار داد 1701 کو 2006 میں اپنایا گیا تھا جس کا مقصد جنوبی لبنان میں ایک بفر زون بنانا تھا اور اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان دشمنی کو ختم کرنا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ اتوار کو بھی اسرائیل کے ذریعہ راس النبا علاقے میں حملے کیے گئے تھے۔ اس حملے میں حزب اللہ کے میڈیا ترجمان محمد عفیف کے ساتھ ایک خاتون سمیت 6 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
ویڈیو گریب