فائل، تصویر سوشل میڈیا
اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی کے باوجود ایک بار پھر حملے شروع ہو گئے ہیں۔ پیر کو اسرائیل نے لبنان پر زبردست فضائی حملے کیے جس میں 11 افراد کی موت ہو گئی۔ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ حزب اللہ نے کچھ پروجیکٹائلس اس کے علاقے میں داغے تھے جس کے جواب میں یہ کارروائی کی گئی ہے۔
تازہ حملوں کے بعد لبنان کی وزارت صحت نے بتایا کہ جنوب کے ایک گاؤں میں اسرائیلی حملے میں 5 لوگ مارے گٓئے اور 2 زخمی ہوئے۔ وہیں پر ایک اور فضائی حملے میں 4 افراد ہلاک جبکہ 2 زخمی ہوئے ہیں۔ لبنانی پارلیمنٹ کے چیئرمین نبیح بیری نے اسرائیل پر حال کے دنوں میں 50 سے زیادہ ہوائی حملے کرکے سرحد کے پاس گھروں کو نشانہ بنانے اور لبنان کے فضائی علاقے میں داخل ہو کر جنگ بندی کی خلاف ورزی کرنے کا الزام لگایا ہے۔
Published: undefined
اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ حزب اللہ نے پیر کو اسرائیل سے لگی سرحد کے نزدیک دو میزائلیں داغیں۔ حزب اللہ کے حملوں کے بعد اسرائیلی حکومت نے لبنان کی سرحد کے نزدیک کے شمالی اسرائیلی علاقوں میں لوگوں کو گھروں میں واپس لوٹنے سے روک دیا ہے۔ وہیں حزب اللہ نے الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے اسرائیل پر دفاعی اور انتباہی ردعمل کیا ہے۔ حزب اللہ نے الزام لگایا کہ اسرائیل بار بار جنگ بندی کی خلاف ورزی کر رہا ہے اور اس معاملے پر ثالثوں سے شکایت کرنے سے بھی کوئی فائدہ نہیں ہو رہا ہے۔
اس درمیان امریکی افسروں نے اسرائیلی حملوں پر عجیب و غریب بیان دیا ہے۔ وہائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے ترجمان جان کِربی نے کہا کہ موٹے طور پر جنگ بندی قائم ہے۔ کربی نے اسرائیلی حملوں کا ذکر کرتے ہوئے میڈیا سے کہا " درجنوں حملوں سے گھٹ کر تعداد ایک دن میں شاید 2 ہو گئے ہیں۔ ہم کوشش کرتے رہیں گے اور دیکھیں گے کہ اسے صفر پر لانے کے لیے ہم کیا کر سکتے ہیں۔"
Published: undefined
غور طلب ہے کہ امریکہ اور فرانس کی ثالثی سے کیے گئے اس جنگ بندی معاہدے کے تحت ایران حمایت یافتہ حزب اللہ کے پاس جنوبی لبنان سے اپنے جنگجوؤں کو واپس بلانے کے لیے 60 دن ہیں۔ اس دوران فوجیوں کو بھی سرحد کے اپنے حصے میں واپس لوٹنا ہوگا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined