عالمی خبریں

ایران نے 60 فیصد تک یورینیم کی افزودگی شروع کر دی، جوہری توانائی ایجنسی کی تصدیق

جوہری اسٹیشن پرحملے کے بعد ایران نے اپنے اعلامیے کے مطابق یورینیم کی افزودگی 60 فیصد تک شروع کر دی ہے اور اس کے بعد ایران میں یہ عمل اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے

ایرانی جوہری توانائی کا مرکز / Getty Images
ایرانی جوہری توانائی کا مرکز / Getty Images Handout

ویانا: جوہری اسٹیشن پرحملے کے بعد ایران نے اپنے اعلامیے کے مطابق یورینیم کی افزودگی 60 فیصد تک شروع کر دی ہے اور اس کے بعد ایران میں یہ عمل اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔

Published: undefined

بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے ترجمان نے اس کی تصدیق کی ہے۔ ترجمان کے مطابق ، ایران میں آئی اے ای اے کی تصدیق اور مانیٹرنگ پر ممبر ممالک کی رپورٹ میں، ڈائریکٹر جنرل رافیل ماریانو گروسی نے کہا کہ ایجنسی نے آج تصدیق کی ہے کہ ایران نے نتانز میں پائلٹ ایندھن کی افزودگی پلانٹ میں یو ایف۔6 کا پروڈکشن 60 فیصد یو 235 تک بڑھا دیا ہے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ منگل کے روز ایران نے 60 فیصد تک خالص یورینیم کی افزودگی شروع کرنے کے اپنے ارادے کے بارے میں آئی اے ای اے کو بتایا۔ یورینیم افزوگی کو فروغ دینے اور نتانز جوہری مرکز میں جدید کاری کے سینٹری فیوز قائم کرنے کا فیصلہ ایٹمی مرکز پر حالیہ حملے کے بعد نتانز میں بجلی کی تقسیم کے نیٹ ورک کو شامل کرنے کے لئے کیا گیا تھا۔

Published: undefined

اس بات کی اطلاع ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمدباقر قالیباف نے جمعہ کو دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایران نے اپنے پہلے اعلان کردہ منصوبوں کے مطابق 60 فیصد یورینیم کی افزودگی شروع کردی ہے۔ ترجمان کے مطابق ، آئی اے ای اے نے ایران کے ذریعہ اعلان کردہ افزودگی کی سطح کی آزادانہ طور پر تصدیق کے لئے تیار یوایف ۔6 کا نمونہ لیا ہے۔

Published: undefined

ایران کا یورینیم کی افزودگی میں اضافے کا فیصلہ نتانز جوہری مرکز پر حالیہ حملے کے ردعمل میں سامنے آیا ہے۔ ملک کے نائب صدر اور جوہری توانائی کے سربراہ علی اکبر صالح نے اسے ’جوہری دہشت گردی‘ قرار دیا اور اس حملے سے جوہری پلانٹ سنٹر کے بجلی کی تقسیم کے نیٹ ورک کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined