آئی اے این ایس
تہران: ایران کے ایک سینئر سفارت کار نے اعلان کیا ہے کہ ایران اور یورپ کی تین بڑی طاقتوں فرانس، برطانیہ، اور جرمنی نے پابندیاں ہٹانے اور تہران کے جوہری پروگرام پر بات چیت دوبارہ شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ یہ مذاکرات جنیوا میں یورپی یونین کی موجودگی میں ہوئے۔
ایرانی نائب وزیر خارجہ کاظم غریب آبادی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے بیان میں کہا کہ مذاکرات ’سنجیدہ، واضح اور تعمیری‘ تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ پابندیاں ہٹانے اور جوہری معاہدے سے متعلق امور پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔
Published: undefined
انہوں نے مزید کہا کہ تمام فریقین نے پابندیوں کے خاتمے اور جوہری پروگرام پر دوبارہ مذاکرات کی اہمیت پر اتفاق کیا اور معاہدے پر پہنچنے کے لیے ایک سازگار ماحول پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
ایران اور یورپی طاقتوں کے درمیان آخری بار نومبر 2024 میں جنیوا میں تہران کے جوہری پروگرام پر مذاکرات ہوئے تھے، جن میں عالمی اور علاقائی حالات پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔
Published: undefined
یاد رہے کہ ایران نے 2015 میں عالمی طاقتوں کے ساتھ جوہری معاہدہ کیا تھا جس کے تحت اسے پابندیوں میں نرمی کے بدلے اپنے جوہری پروگرام کو محدود کرنا تھا، لیکن امریکہ نے 2018 میں اس معاہدے سے دستبرداری اختیار کی اور ایران پر دوبارہ پابندیاں عائد کر دیں، جس کے جواب میں ایران نے اپنی جوہری سرگرمیاں بڑھا دیں۔
Published: undefined
جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے مذاکرات کا آغاز اپریل 2021 میں ویانا میں ہوا تھا، تاہم کئی ادوار کے باوجود خاطر خواہ پیش رفت نہ ہو سکی۔
گزشتہ دسمبر میں جرمنی، برطانیہ، اور فرانس نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے ایران کی یورینیم افزودگی پر شدید تشویش کا اظہار کیا تھا۔ اقوام متحدہ کی جوہری نگرانی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی نے رپورٹ دی تھی کہ ایران 60 فیصد تک یورینیم افزودہ کر رہا ہے جو کہ جوہری ہتھیار بنانے کی 90 فیصد سطح کے قریب ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined