اقوام متحدہ جنرل اسمبلی / فائل تصویر / Getty Images
اقوام متحدہ جنرل اسمبلی (یو این جی اے) میں افغانستان کی داخلی صورت حال پر پیر کو ایک قرارداد منظور کی گئی، تاہم ہندوستان نے اس قرارداد پر ووٹنگ سے خود کو الگ رکھنے کا فیصلہ کیا۔ قرارداد کو 116 ووٹوں سے منظوری ملی، جبکہ امریکہ اور اسرائیل نے اس کے خلاف ووٹ دیا اور 12 ممالک نے ووٹ ڈالنے سے گریز کیا۔
اقوام متحدہ میں ہندوستان کے مستقل نمائندے پاروتھانینی ہریش نے ہندوستان کے موقف کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ’جوں کا توں چلنے دو‘ والا رویہ افغانستان کے عوام کو وہ نتائج نہیں دے سکتا جو عالمی برادری چاہتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بغیر کسی نئی اور ہدفی پالیسی کے ہم افغان عوام کی مدد نہیں کر پائیں گے۔
Published: undefined
ہریش نے کہا کہ ہندوستان افغانستان کی سلامتی کی صورت حال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ القاعدہ، آئی ایس آئی ایل، لشکر طیبہ اور جیش محمد جیسے دہشت گرد گروہوں کے خلاف متحد ہو کر یہ یقینی بنایا جائے کہ افغان سرزمین دہشت گردی کے لیے استعمال نہ ہو۔
اقوام متحدہ کی قرارداد میں افغانستان میں انسانی حقوق کا تحفظ، بین الاقوامی قوانین کی پاسداری اور دہشت گردی کے خلاف سخت اقدامات کی اپیل کی گئی ہے، کیونکہ وہاں انسانی بحران دن بہ دن سنگین ہوتا جا رہا ہے۔
Published: undefined
پاروتھانینی ہریش نے ہندوستان کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر اور طالبان کے وزیر خارجہ کے درمیان حالیہ ملاقاتوں کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ طالبان نے 22 اپریل 2025 کو پہلگام میں ہوئے دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کی تھی۔ اس کے علاوہ، ہندوستان کے خارجہ سیکریٹری اور طالبان وزیر خارجہ کے درمیان بھی دو طرفہ و علاقائی مسائل پر تبادلہ خیال ہوا۔
ہریش نے زور دے کر کہا کہ افغانستان کے ساتھ ہندوستان کا رشتہ ہمیشہ دوستانہ اور خصوصی رہا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’ہمارے تاریخی و ثقافتی روابط بہت گہرے ہیں اور ہم افغان عوام کے ساتھ امن و استحکام کے لیے ہمیشہ کھڑے رہے ہیں۔‘‘
Published: undefined
انہوں نے بتایا کہ ہندوستان نے افغانستان کو انسانی امداد کی فراہمی میں بھی بھرپور کردار ادا کیا ہے۔ اگست 2021 سے اب تک ہندوستان 50,000 میٹرک ٹن گیہوں، 330 میٹرک ٹن دوائیں، 40,000 لیٹر کیڑے مار دوا اور 58.6 میٹرک ٹن دیگر ضروری سامان فراہم کر چکا ہے۔
ہندوستان نے اقوام متحدہ کے منشیات و جرائم سے متعلق دفتر (یو این او ڈی سی) کے ساتھ مل کر خواتین کے بحالی پروگرام کے تحت 84 میٹرک ٹن دوائیں اور 32 میٹرک ٹن سماجی امدادی سامان بھی فراہم کیا ہے۔ علاوہ ازیں، 2023 سے اب تک 2000 افغان طلبہ کو اسکالر شپ بھی دی گئی ہے۔
Published: undefined
ہریش نے واضح کیا کہ صرف سزاؤں پر مبنی پالیسی کارگر نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں مثبت طرزِ عمل کو فروغ دینا اور منفی سرگرمیوں کو روکنا ہوگا اور تمام فریقوں سے رابطہ برقرار رکھتے ہوئے ایک پرامن و مستحکم افغانستان کے لیے عالمی کوششوں کا ساتھ دینا ہوگا۔ تاہم، موجودہ قرارداد پر ہندوستان نے ووٹنگ میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined