عالمی خبریں

جنگ بندی سے متعلق حماس کا رویہ لچکدار، قطر و امریکہ کی نئی تجاویز پر حتمی جواب جمعہ تک ممکن: اسرائیلی میڈیا

26 جون کو اسرائیلی اخبار کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ غزہ جنگ 2 ہفتوں میں ختم ہو رہی ہے اور حماس کی جگہ 4 عرب ممالک غزہ کا انتظام سنبھالیں گے۔

<div class="paragraphs"><p>غزہ کی تباہی کا منظر / آئی اے این ایس</p></div>

غزہ کی تباہی کا منظر / آئی اے این ایس

 
Admin

تل ابیب: اسرائیلی میڈیا غزہ میں جنگ بندی اور اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے سے متعلق مزید اہم نکات سامنے لے آیا۔ اسرائیلی میڈیا نے بتایا کہ حماس نے جنگ بندی کے حوالے سے لچک دکھائی ہے اور توقع کی جا رہی ہے کہ وہ قطر اور امریکہ کی طرف سے نئی تجاویز کا جمعہ تک حتمی جواب دے گا۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق قطر اور امریکہ کی جنگ بندی کی تجاویز کی اسرائیل پہلے ہی منظوری دے چکا ہے اور اگر حماس بھی راضی ہو جائے تو اسرائیلی وفد مذاکرات شروع کرنے کے لیے فوری دوحہ روانہ ہو جائے گا۔

Published: undefined

اسرائیلی میڈیا نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ اسرائیل جنگ کے خاتمے کا معاہدہ نہ ہونے پر بھی بات چیت جاری رکھنے کی ضمانت دینے کو تیار ہے۔ اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہےکہ امریکہ چاہتا ہے اگلے ہفتے نیتن یاہو کے دورہ واشنگٹن میں جنگ بندی کا اعلان ہو جائے، ڈونلڈ ٹرمپ ذاتی طور پر حماس کو اس بات کی ضمانت دیں گے اور خود اعلان بھی کریں گے۔ اسرائیلی میڈیا نے بتایا کہ جنگ بندی کی تجویز میں 10 زندہ اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی ہوگی اور اسی کے ساتھ ساتھ 18 اسرائیلیوں کی لاشوں کی 3 مرحلوں میں واپسی کو یقینی بنایا جائے گا۔

Published: undefined

اسرائیلی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی قید میں موجود فلسطینیوں کی رہائی گزشتہ ڈیل کی طرح ہی ہوگی، حماس کی جانب سے اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی اسیروں کی رہائی کے لیے نام دیے جائیں گے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق اُن اسیروں کے نام بھی دیے جائیں گے جن کی رہائی سے اسرائیل اب تک انکاری رہا ہے اور اسرائیل کے لیے یہ مطالبہ ماننا مشکل ہو سکتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیل غزہ میں امریکی کمپنی کے ذریعے امداد کا موجودہ طریقہ برقرار رکھنے کا مطالبہ کرے گا جبکہ حماس امریکی کمپنی کی بجائے اقوام متحدہ کے ذریعے امداد کی تقسیم کا طریقہ کار بحال ہونے کی خواہشمند ہے۔

Published: undefined

حماس کی جانب سے روزانہ انسانی امداد کے 400 سے 600 ٹرک غزہ میں داخل ہونے کا بھی مطالبہ کیا جائے گا۔ ادھر اسرائیلی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کی تقریب منعقد کرنے سے گریز کرے گی۔  واضح رہے کہ اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ اسرائیل نے غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی کو حتمی شکل دینے کے لیے شرائط سے اتفاق کرلیا ہے۔ ٹرمپ کے مطابق 60 روز کے دوران جنگ کے خاتمے کے لیے تمام پارٹیز کے ساتھ مل کر کام کریں گے جبکہ قطر اور مصر کے حکام حتمی تجاویز پیش کریں گے۔ اس کے بعد 26 جون کو اسرائیلی اخبار کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ غزہ جنگ 2 ہفتوں میں ختم ہو رہی ہے اور حماس کی جگہ 4 عرب ممالک غزہ کا انتظام سنبھالیں گے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined