عالمی خبریں

فرانس: ایک ماہ بھی نہیں سنبھال پائے عہدہ، وزیر اعظم لوکورنو کے استعفیٰ سے صدر میکروں کو لگا جھٹکا

ایک رپورٹ کے مطابق لوکورنو نے یہ استعفیٰ کابینہ تشکیل کے کچھ ہی گھنٹے بعد دیا۔ لوکورنو کے خلاف اپوزیشن پارٹیوں نے پارلیمنٹ میں تحریک عدم اعتماد بھی پیش کیاتھا، جس کا وہ سامنا نہیں کر پائے۔

<div class="paragraphs"><p>امینوئل میکروں، تصویر ’فیس بُک‘</p></div>

امینوئل میکروں، تصویر ’فیس بُک‘

 

فرانسیسی وزیر اعظم سیبیسٹین لوکورنو نے یہ عہدہ سنبھالنے کے ایک ماہ کے اندر ہی استعفیٰ دے کر سبھی کو حیران کر دیا ہے۔ بجٹ پیش نہ کر پانے اور سیاسی تعطل ختم کرنے میں ناکام رہنے کے بعد لوکورنو نے اپنا استعفیٰ نامہ صدر امینوئل میکروں کو سونپ دیا۔ ان کے استعفیٰ کے فوراً بعد پیرس اسٹاک ایکسچینج میں 1.7 فیصد کی گراوٹ درج کی گئی ہے۔ لوکورنو کا استعفیٰ فرانسنسی صدر میکروں کے لیے شدید جھٹکا تصور کیا جا رہا ہے۔

Published: undefined

’فرانس 24‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق لوکورنو نے یہ استعفیٰ کابینہ کی تشکیل کے چند گھنٹے بعد ہی دے دیا۔ ان کے خلاف اپوزیشن پارٹیوں نے پارلیمنٹ میں عدم اعتماد کی تحریک پیش کی تھی، جس کا وہ سامنا نہیں کر پائے۔ رپورٹ کے مطابق کابینہ کی تشکیل کے بعد ایک میٹنگ طلب کی گئی تھی، لیکن میٹنگ شروع ہونے سے قبل ہی لوکورنو نے اپنا استعفیٰ پیش کر دیا۔

Published: undefined

دراصل انہیں اندازہ ہو گیا تھا کہ اب پارلیمنٹ میں ان کی منظوری ممکن نہیں رہی۔ سیاسی سبکی سے بچنے کے لیے انہوں نے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا۔ تقریباً ایک ماہ قبل صدر امینوئل میکروں نے لوکورنو کو وزیر اعظم مقرر کیا تھا، لیکن اپوزیشن پارٹیوں نے ان کی تقرری کی سخت مخالفت شروع کر دی۔ اس مخالفت کی دو بڑی وجوہات تھیں۔ پہلی،2024 کے عام انتخابات میں کسی بھی پارٹی کو واضح اکثریت نہیں ملی تھی، لیکن صدر میکروں نے اپنے قریبی ساتھیوں کو وزیر اعظم کے عہدے پر بٹھا دیا۔ دوسری وجہ تھی فرانس کی بدترین معاشی حالت۔ سرکاری قرض میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور عوام اس کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ حکومت نے بجٹ میں کٹوتی کا منصوبہ پیش کیا جسے عوام نے سختی سے مسترد کر دیا۔ اس بجٹ کو پارلیمنٹ سے منظور کرانا پہلے ہی مشکل تھا، سابق وزیر اعظم بایرو اس میں ناکام ہوئے ہی، اور اب لوکورنو نے بھی اس معاملے گھٹنے ٹیک دیے۔

Published: undefined

بہرحال، فرانس کی پارلیمنٹ میں ’دی ریلی گروپ‘ کے پاس سب سے زیادہ نشستیں ہیں۔ صدر میکروں آئین کے تحت اس پارٹی کو حکومت بنانے کی دعوت دے سکتے ہیں، کیونکہ گزشتہ 2 تجربات ناکام ثابت ہوئے ہیں۔ میکروں 2027 تک فرانس کے صدر کے عہدے پر برقرار رہیں گے۔ تاہم، ’دی ریلی گروپ‘ نے مطالبہ کیا ہے کہ نیشنل اسمبلی کو فوری طور پر تحلیل کیا جائے اور نئے انتخابات کرائے جائیں۔ فرانس کی نیشنل اسمبلی میں 577 نشستیں ہیں اور حکومت بنانے کے لیے کم از کم 279 نشستوں کی اکثریت درکار ہوتی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined