عالمی خبریں

کورونا وائرس: مہلوکین کی تعداد 1000 کے پار، چینی صدر نے متاثرین سے کی ملاقات

چین میں کورونا وائرس کا شکار ہو کر اب تک 1016 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ مجموعی طور پر وائرس سے متاثرہ 42 ہزار 638 کیسز سامنے آئے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

بیجنگ: چین کے صدر شی جن پنگ ایک ہزار سے زائد افراد کی جان لینے والے کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں اور صحت حکام سے ملنے اسپتال پہنچے۔ چین سے ملنے والی رپورٹ کے مطابق چینی صدر، جنہوں نے اس وائرس کو’شیطان‘ کا نام دیا ہے نے متاثرہ مریضوں کا علاج کرنے والے اسپتال کا دورہ کیا اور کہا کہ ’’صورتحال اب بھی تشویش ناک ہے‘‘۔چینی نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی کے مطابق شی جن پنگ کا کہنا تھا کہ ’’وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے مزید موثر اقدامات کرنے ہوں گے‘‘۔

Published: undefined

خیال رہے کہ چینی صدر وائرس کے ملک بھر میں پھیلنے کے بعد سے عوام کی آنکھوں سے اوجھل تھے۔ انہوں نے وزیر اعظم لی کیکیانگ کو وبا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے تعینات کیا تھا اور لی کیکیانگ ہی نے گزشتہ ماہ ووہان کا دورہ بھی کیا تھا۔ سرکاری میڈیا کے مطابق پیر کے روز شی جن پنگ نے نیلے رنگ کا ماسک اور سفید سرجیکل گاؤن پہنا تاکہ بیجنگ میں دیتان اسپتال میں ڈاکٹروں سے ملاقات کرسکیں، مریضوں کے علاج کو دیکھ سکیں اور ووہان میں ڈاکٹروں سے ویڈیو لنک کے ذریعے بات کرسکیں۔

Published: undefined

بعد ازاں انہوں نے بیجنگ کے وسط میں رہائش پذیر برادری سے ملاقات بھی کی تاکہ وبا کو روکنے کے لیے ’تحقیقات کرنے اور تجاویز‘ کے اقدامات کا جائزہ لے سکیں۔ویڈیو فوٹیج میں دکھایا گیا کہ چینی صدر کا انفرا ریڈ تھرما میٹر سے درجہ حرارت چیک کیا گیا، بعد ازاں انہوں نے کام کرنے والی برادری سے بات چیت کی اور اپارٹمنٹ کی کھڑکیوں سے دیکھنے والے افراد کے لئے مسکرا کر ہاتھ بھی ہلایا۔

Published: undefined

اس وبا کے پھیلاؤ کے بعد سے چینی حکام کی جانب سے غیر معمولی اقدامات کیے گئے ہیں جن میں چین کے صوبہ ہبوئی کے شہر کو مکمل بند کردینا اور ملک بھر میں ٹرانسپورٹ کے نظام کو بند کردینا، سیاحتی مقامات کو بند کرنا اور کروڑوں لوگوں کو گھروں میں رہنے کی تجویز دینا شامل ہے۔ ان اقدامات کے بعد شہر ویران ہوگئے تاہم گزشتہ روز معمولات زندگی بحال ہونے کے کچھ علامات سامنے آئے۔

Published: undefined

بیجنگ اور شنگھائی میں سڑکیں اب پہلے سے زیادہ ٹریفک موجود ہے اور جنوبی صوبے گوانژو کا کہنا ہے کہ وہ جلد ہی پبلک ٹرانسپورٹ کو بحال کردیں گے۔ بیجنگ میں ایک سیلون کا کام کرنے والے لی نے کئی دنوں تک اپنا کاروبار بند رکھنے کے بعد گزشتہ روز اسے واپس کھولتے ہوئے کہا ’’اس میں کوئی شک نہیں کہ ہم پریشان ہیں‘‘۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’جب گاہک آتے ہیں تو ہم پہلے ان کا درجہ حرارت دیکھتے ہیں، پھر ڈس انفیکٹنٹ استعمال کرتے ہیں اور ان سے ہاتھ دھونے کا کہتے ہیں‘‘۔

Published: undefined

کئی افراد کو گھر سے کام کرنے کے لیے کہا جارہا ہے جبکہ چند کمپنیوں نے ایک اور ہفتے کے لیے کام کو روک دیا ہے۔ سرکاری میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بیجنگ کے سب وے پر مسافروں کی تعداد آدھے سے بھی کم ہوگئی ہے۔ دارالحکومت میں بڑے بڑے شاپنگ مالز صحرا کا منظر پیش کر رہے ہیں اور کئی بینک بھی بند ہیں۔ واضح رہے کہ چین میں کورونا وائرس کا شکار ہو کر اب تک 1016 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ مجموعی طور پر وائرس سے متاثرہ 42 ہزار 638 کیسز سامنے آئے ہیں۔ دیگر 24 ممالک میں کورونا کے 319 کیسز سامنے آئے جن میں ایک شخص ہلاک ہوا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined