عالمی خبریں

چینی طیارہ حادثہ: کیا کسی نے جان بوجھ کر طیارے کو نیچے گرایا تھا؟

حادثہ کا شکار ہوئے چینی طیارے کے بلیک باکس کے ڈیٹا سے پتہ چلتا ہے کہ طیارے کے ساتھ جان بوجھ کر چھیڑ چھاڑ کی گئی اور طیارے کو اونچائی سے اچانک نیچے لایا گیا جو گر کر تباہ ہوگیا۔

چین طیارہ حادثہ / Getty Images
چین طیارہ حادثہ / Getty Images 

بیجنگ: چین میں مارچ کے مہینے میں گر کر تباہ ہونے والے جیٹ طیارے کے بارے میں چونکا دینے والا انکشاف ہوا ہے۔ بلیک باکس کے ڈیٹا سے پتہ چلتا ہے کہ طیارہ جان بوجھ کر تباہ کیا گیا تھا۔ وال اسٹریٹ جرنل نے چائنا ایسٹرن ایئرلائنز کے ایک جیٹ سے برآمد ہونے والے بلیک باکس سے فلائٹ ڈیٹا کی طرف اشارہ کیا جو مارچ میں گر کر تباہ ہوا تھا، امریکی حکام کے ابتدائی جائزے سے واقف لوگوں کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ کسی نے جان بوجھ کر طیارے کو تباہ کیا تھا۔

Published: undefined

اے بی پی نیوز پورٹل پر شائع خبر کے مطابق ایک مغربی اہلکار نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ ابتدائی تحقیقات میں تکنیکی خرابی کے کوئی آثار نہ ملنے کے بعد عملے کے اقدامات پر توجہ مرکوز کی گئی۔ بلیک باکس کے ڈیٹا سے پتہ چلتا ہے کہ طیارے کے ساتھ جان بوجھ کر چھیڑ چھاڑ کی گئی اور طیارے کو اونچائی سے نیچے لاکر تباہ کیا گیا۔ فی الحال جیٹ بنانے والی بوئنگ کمپنی نے اس پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ یو ایس نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ (این ٹی ایس بی) نے بھی فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

Published: undefined

رواں سال مارچ میں چین کے جنوب مغربی حصے میں ایک بوئنگ 737-800 جیٹ طیارہ گوانگسی کے پہاڑوں میں گر کر تباہ ہو گیا تھا۔ طیارہ اچانک بلندی سے نیچے گرنے کے بعد حادثے کا شکار ہوا تھا اور اس میں سوار تمام 123 مسافر اور عملے کے 9 ارکان ہلاک ہو گئے تھے۔ یہ 28 سالوں میں چین کے لیے ہوا بازی کی سب سے مہلک تباہی تھی۔

Published: undefined

اپریل کے وسط میں چائنا ایسٹرن ایئر لائنز نے 737-800 پرواز کا دوبارہ استعمال شروع ہوا۔ ماہرین کے مطابق گزشتہ ماہ حادثے کی ابتدائی رپورٹ کے خلاصے میں چینی ریگولیٹرز نے 737-800 پر کسی تکنیکی خرابی کی نشاندہی نہیں کی۔ تاہم یہ سوال ابھی باقی ہے کہ مارچ میں طیارہ گرانے کی سازش کس کے کہنے پر کی گئی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined