عالمی خبریں

چین کا بوئنگ 737 طیارہ حادثہ کا شکار، 133 افراد تھے سوار، کئی ہلاکتوں کا اندیشہ

چین کا بوئنگ 737 کنمنگ سے گوانگزو کی طرف جا رہا تھا، اور جب یہ گوانگزی علاقے میں پہنچا تو حادثہ کا شکار ہو گیا، اس کی وجہ سے وہاں پہاڑوں میں بھی آگ کی لپٹیں دکھائی دیں۔

چینی طیارہ، علامتی تصویر آئی اے این ایس
چینی طیارہ، علامتی تصویر آئی اے این ایس 

چین میں ایک اندوہناک طیارہ حادثہ پیش آیا ہے جس میں 133 افراد سوار تھے۔ بوئنگ 737 نامی اس طیارہ حادثہ کی تصدیق چین کی وزارت برائے شہری ہوابازی نے بھی کر دی ہے۔ اس حادثے میں کتنے لوگ بچے، یا کتنے افراد کی ہلاکت ہوئی، اس تعلق سے فی الحال کوئی بھی جانکاری نہیں دی گئی ہے۔ لیکن اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بڑی تعداد میں ہلاکتیں ہوئی ہوں گی۔ جو طیارہ حادثہ کا شکار ہوا ہے، وہ چینی کمپنی ’چائنا ایسٹرن ایئرلائنس‘ کا ہے۔

Published: undefined

خبر رساں ایجنسی رائٹرس کے مطابق چین کا بوئنگ 737 کنمنگ سے گوانگزو کی طرف جا رہا تھا، اور جب یہ گوانگزی علاقے میں پہنچا تو حادثہ کا شکار ہو گیا۔ اس کی وجہ سے وہاں پہاڑوں میں بھی آگ کی لپٹیں دکھائی دیں۔ ایم یو 5735 طیارہ نے جنوب مغربی چین کے یونّان علاقہ میں موجود کننگ شہر کے چانگشوئی ایئرپورٹ سے 1.15 بجے پرواز بھری تھی۔ اسے 3 بجے تک گوانگڈونگ علاقہ کے گوانگزو پہنچنا تھا، لیکن اس سے پہلے ہی حادثہ کی زد میں آ گیا۔

Published: undefined

خبر رساں ایجنسی سنہوا کا کہنا ہے کہ بچاؤ ٹیم اب تیزی سے اس جگہ پر جا رہی ہیں جہاں پر طیارہ حادثہ ہوا۔ جو طیارہ حادثے کا شکار ہوا ہے وہ صرف ساڑھے چھ سال پرانا تھا۔ جون 2015 میں ایئرلائنس نے اسے لیا تھا۔ ایم یو 5735 میں کل 162 سیٹیں تھیں، جن میں 12 بزنس کلاس اور 150 اکونومی کلاس والی تھیں۔ بوئنگ 737 چھوٹی اور درمیانی دوری کے ہوائی سفر کے لیے اچھا طیارہ مانا جاتا ہے۔ علاوہ ازیں چائنا ایسٹرن چین کی تین اہم ایئرلائنس کمپنیوں میں سے ایک ہے۔

Published: undefined

ایویشن سیفٹی نیٹورک کے مطابق چین میں آخری بار ایسا بڑا حادثہ 2010 میں ہوا تھا جب امبرائر ای-190 حادثہ کا شکار ہوا تھا۔ اس میں 96 افراد سوار تھے جن میں سے 44 کی موت ہو گئی تھی۔ اس وقت بتایا گیا تھا کہ یہ حادثہ دھند کے سبب پیش آیا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined