آئی اے این ایس
وزیر اعظم نریندر مودی اور بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس نے بینکاک میں بمسٹیک سربراہی اجلاس کے دوران دو طرفہ ملاقات کی۔ یہ ملاقات اس لحاظ سے خاص اہمیت رکھتی ہے کہ شیخ حسینہ حکومت کے خاتمے اور محمد یونس کے اقتدار سنبھالنے کے بعد دونوں رہنماؤں کے درمیان یہ پہلی ملاقات تھی۔
Published: undefined
ملاقات کے بعد محمد یونس کے دفتر کی جانب سے ایکس پر جاری بیان میں کہا گیا، ’’چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس اور ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی جمعہ کو بینکاک، تھائی لینڈ میں چھٹے بمسٹیک سربراہی اجلاس کے موقع پر ایک دو طرفہ ملاقات میں شامل ہوئے۔‘‘
واضح رہے کہ شیخ حسینہ کی قیادت میں چلنے والی عوامی لیگ حکومت کے زوال اور ان کے ہندوستان منتقل ہونے کے بعد سے دونوں ممالک کے تعلقات میں کشیدگی دیکھی گئی ہے۔ محمد یونس کی زیر قیادت عبوری حکومت کو بنگلہ دیش میں اقلیتی برادریوں پر ہونے والے حملوں کے حوالے سے شدید تنقید کا سامنا ہے، اور ہندوستان نے اس معاملے پر اپنی تشویش کا اظہار بھی کیا ہے۔
Published: undefined
یہ ملاقات اس لحاظ سے بھی اہم رہی کہ حال ہی میں محمد یونس چین کا دورہ مکمل کر کے واپس آئے ہیں۔ یونس کی حکومت کے قیام کے بعد سے ان کا جھکاؤ چین کی جانب زیادہ نظر آ رہا ہے، جو نئی دہلی کے لیے باعث تشویش ہو سکتا ہے۔
بدھ کے روز بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے عندیہ دیا تھا کہ بمسٹیک سربراہی اجلاس کے دوران دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات کا امکان ہے۔ روہنگیا بحران اور دیگر ترجیحی مسائل پر بات چیت کے حوالے سے چیف ایڈوائزر کے اعلیٰ نمائندے خلیل الرحمٰن نے ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا، "ہم نے ہندوستان سے دونوں ممالک کے رہنماؤں کے درمیان ملاقات کے انعقاد کی درخواست کی ہے اور اس کے ہونے کے امکانات کافی زیادہ ہیں۔"
Published: undefined
وزیر اعظم نریندر مودی نے حال ہی میں بنگلہ دیش کے قومی دن کے موقع پر محمد یونس کو خط لکھا تھا، جس میں انہوں نے ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان شراکت داری کو مزید مضبوط کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
قبل ازیں، ہندوستانی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے اتوار، 30 مارچ کو مسقط میں بحر ہند کانفرنس کے دوران بنگلہ دیش سمیت خطے کے دیگر ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقاتیں کیں۔ ان سفارتی سرگرمیوں کے تناظر میں مودی اور یونس کی یہ ملاقات خاص اہمیت کی حامل مانی جا رہی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز