عالمی خبریں

بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ کے خلاف گرفتاری وارنٹ، جبری گمشدگی اور تشدد کے الزامات

بنگلہ دیش کے بین الاقوامی جرائم ٹربیونل نے سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کے خلاف جبری گمشدگی اور تشدد کے الزامات پر گرفتاری وارنٹ جاری کیا۔ ان کے کئی اعلیٰ فوجی افسران بھی شامل ہیں

<div class="paragraphs"><p>بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ / آئی اے این ایس</p></div>

بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ / آئی اے این ایس

 

ڈھاکہ: بنگلہ دیش کے بین الاقوامی جرائم ٹربیونل (آئی سی ٹی) نے بدھ کو سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ اور سیکورٹی فورسز کے کئی اعلیٰ افسران کے خلاف گرفتاری وارنٹ جاری کیا ہے۔ ان پر الزام ہے کہ عوامی لیگ کی حکومت کے دوران درجنوں افراد کو جبری طور پر لاپتہ کیا گیا اور ان پر تشدد کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق آئی سی ٹی کے استغاثہ نے حسینہ اور ان کے سیکورٹی و دفاعی مشیر طارق احمد صدیقی کے خلاف دو باضابطہ فرد جرم دائر کی ہیں۔ ان میں سے ایک فرد جرم میں حسینہ، طارق اور ریپڈ ایکشن بٹالین (آر اے بی) کے سابق اعلیٰ عہدیداروں سمیت 15 افراد پر ٹاسک فورس فار انٹروگیشن (ٹی ایف آئی) سیل میں جبری گمشدگی اور تشدد کے 5 الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

Published: undefined

بنگلہ دیش کے معروف روزنامہ ’جُگانتَر‘ کی رپورٹ کے مطابق دوسری چارج شیٹ میں حسینہ اور طارق کے ساتھ 13 افراد پر مشترکہ انٹروگیشن سیل (جے آئی سی) میں شہریوں کو جبراً غائب کرنے اور اذیت دینے کے الزامات لگائے گئے ہیں۔

ان مقدمات میں ڈائریکٹوریٹ جنرل آف انٹیلی جنس (ڈی جی ایف آئی) کے سابق لیفٹیننٹ جنرلز اور میجر جنرلز کے نام بھی شامل ہیں۔ استغاثہ کے مطابق گزشتہ سال جولائی میں مظاہروں کے دوران رام پورہ قتل عام کے واقعے میں ملوث ہونے کے الزام میں بارڈر گارڈ بنگلہ دیش (بی جی بی) کے افسر لیفٹیننٹ کرنل رضوان احمد اور تین دیگر عہدیداروں کے خلاف بھی باضابطہ الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

Published: undefined

یہ نیا اقدام ماہرین کے مطابق نوبل انعام یافتہ محمد یونس کی سربراہی میں قائم عبوری حکومت کے دور میں عوامی لیگ اور اس کے رہنماؤں کے خلاف وسیع تر کارروائی کا حصہ ہے۔ حالیہ مہینوں میں پارٹی کے متعدد سابق وزرا اور افسران کے خلاف بدعنوانی، انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور ریاستی جبر کے مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

منگل کو مقامی میڈیا نے اطلاع دی تھی کہ آئی سی ٹی کی تحقیقاتی ایجنسی نے جولائی کے احتجاج کے دوران مبینہ ’انسانیت کے خلاف جرائم‘ کے الزامات پر عوامی لیگ کے بطور ایک سیاسی جماعت کے باضابطہ تفتیش کا آغاز کیا ہے۔

Published: undefined

اس کی تصدیق کرتے ہوئے ٹربیونل کے چیف پراسیکیوٹر محمد تاج الاسلام نے کہا کہ ایک تفتیشی افسر پہلے ہی مقرر کیا جا چکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تحقیقات مکمل ہونے کے بعد مزید گرفتاریوں کا امکان ہے۔

سیاسی مبصرین کا خیال ہے کہ یہ مقدمات دراصل یونس حکومت کی طرف سے سیاسی انتقام کی ایک بڑی مہم کا حصہ ہیں۔ اگست 2024 میں شیخ حسینہ کے اقتدار سے ہٹنے کے بعد ان کی جماعت عوامی لیگ کے کئی رہنماؤں اور سرکاری اہلکاروں کو مختلف الزامات کے تحت حراست میں لیا گیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined