شیخ حسینہ / محمد یونس
بنگلہ دیش میں اقتدار سے بے دخل ہونے کے بعد شیخ حسینہ ہندوستان میں پناہ گزیں ہیں۔ وہیں محمد یونس کی سربراہی میں عبوری حکومت کی تشکیل کے بعد بھی بنگلہ دیش میں عدم استحکام کی صورتحال بنی ہوئی ہے اور کسی بھی وقت نئی تبدیلی آ سکتی ہے۔ ایسا اس لیے مانا جا رہا ہے کیونکہ ملک میں زبردست مخالفت کے بعد بھی ضلع وکیل ایسو سی ایشن (بار ایسو سی ایشن) کے انتخاب میں شیخ حسینہ کی پارٹی عوامی لیگ نے زبردست کامیابی حاصل کی ہے۔
Published: undefined
بنگلہ دیش کے چپے نواب گنج ضلع وکیل ایسو سی ایشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کا انتخاب پیر (24 فروری) کو مکمل ہوا۔ ووٹنگ پیر کی صبح 10 بجے شروع ہوئی جو دوپہر 3 بجے تک ڈسٹرکٹ ایڈوکیٹس ایسو سی ایشن کی عمارت میں کرائی گئی۔ اس کے بعد ووٹوں کی گنتی شروع ہوئی اور رات تقریباً 8:30 بجے تک مکمل ہوئی۔ ووٹوں کی گنتی ختم ہونے کے بعد انتخاب کے نتائج سامنے آئے جس نے سبھی کو چونکا دیا۔ کیونکہ عوامی لیگ حامیوں نے بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی)-جماعت پینل سے زیادہ سیٹیں حاصل کرکے انتخاب میں کامیابی کا پرچم لہرا دیا تھا۔
Published: undefined
یہ انتخاب ایک سال کی ایگزیکٹو کمیٹی کے لیے ہوتا ہے۔ اس میں 3 پینل اور ایک آزاد سمیت کُل 34 امیدواروں نے انتخاب لڑا تھا، جس میں عوامی لیگ حمایت یافتہ پینل (منیرُل-ڈولر کونسل) نے 6 عہدوں پر جیت حاصل کی۔
ضلع وکیل ایسو سی ایشن (بار ایسو سی ایشن) کے انتخاب کے نتائج نے سبھی کی توجہ اپنی جانب مرکوز کی ہے۔ اس انتخاب نے بنگلہ دیش کے اقتدار میں بیٹھے عبوری حکومت کے مکھیا محمد یونس کی فکر میں اضافہ کر دیا ہے۔ ایسا کہا جا رہا ہے کہ بنگلہ دیش میں محمد یونس کی حکومت کے لیے ہوا کا رخ بدلنے والا ہے اور اس انتخابی نتائج کا اثر آنے والے وقت میں ملک کے عام انتخاب میں بھی نظر آ سکتا ہے۔ وہیں اس ایگزیکٹو کمیٹی کے انتخاب کے ذریعہ بنگلہ دیشی وکیلوں نے یونس حکومت کے خلاف اپنی ناراضگی ظاہر کردی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined