عالمی خبریں

صحافت کی بقا کے لیے جنگ: آسٹریلیائی اخبارات نے اپنے صفحات کر دیے سیاہ

عوامی مفاد میں صحافت کے معیار کو قائم رکھنے کے مقصد سے آسٹریلیا میں شروع کی گئی ’رائٹ ٹو نو‘ مہم نے تیز رخ اختیار کر لیا ہے۔ اس مہم کے پیش نظر آسٹریلیا کے تمام اخبارات نے اپنے صفحات کو سیاہ کر دیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

کینبرا: عوامی مفاد میں صحافت کی بقا کے لئے شروع کی گئی ’رائٹ ٹو نو‘ یا معلومات کا حق مہم کے تحت آسٹریلیا کے تمام اخبارات نے اپنا پہلا صفحہ سیاہ کر دیا۔ یہ مہم دراصل ملک میں آزادی صحافت کو محدود کرنے والی قانون سازی ’نیشنل سیکورٹی لا‘ کے خلاف احتجاج ہے جس کا مقصد آسٹریلیا میں رازداری کی فضا کو فروغ دینا اور رپورٹنگ کو محدود کرنا ہے۔

Published: 21 Oct 2019, 3:40 PM IST

’دی ایج‘ نامی نیوز ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق اس مہم میں ’نیوز کور‘، ’دی اے بی سی‘،’ نائن‘، ’ایس بی ایس‘، ’دی گارجین‘ اور صحافتی تنظیم ’دی میڈیا‘، ’انٹرٹینمنٹ اینڈ آرٹس الائنس‘ شامل ہیں۔خیال رہے کہ اس طرح کی مہم کی اس سے قبل کوئی مثال نہیں ملتی جو رواں برس جون میں آسٹریلین فیڈرل پولس کی جانب سے ’اے بی سی‘ کے دفاتر پر چھاپوں اور ’نیوز کور‘ کی خاتون صحافی انیکا سمیتھرسٹ کے گھر پر چھاپے کے بعد شروع کی گئی تھی۔

Published: 21 Oct 2019, 3:40 PM IST

برٹش براڈ کاسٹنگ (بی بی سی) کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ اے بی سی کے دفتر پر چھاپہ ’افغان فائلز‘ نامی تحقیقات سیریز کی وجہ سے مارا گیا تھا جس میں ’آسٹریلیا کی خصوصی فوج کی جانب سے افغانستان میں غیر قانونی قتل اور غیر اخلاقی حرکات کے الزامات سے پردہ اٹھایا گیا تھا۔

Published: 21 Oct 2019, 3:40 PM IST

دوسری جانب صحافی کے گھر چھاپہ مارنے کی وجہ آسٹریلوی حکومت کی جانب سے شہریوں کی خفیہ نگرانی کے حوالے سے 2018 میں سامنے آنے والی رپورٹ تھی۔ خبررساں ایجنسی رائٹر کی رپورٹ کے مطابق آج کا احتجاج حکومت پر عوامی دباؤ ڈالنے کے لئے ہے تا کہ حساس معلومت تک رسائی محدود کرنے کے قانون سے صحافیوں کو مستثنیٰ قرار دیا جائے، معلومات کی آزادی کے مناسب نظام کا نفاذ اور ہتک عزت کے مقدمات کے میعار کو بلند کیا جائے۔

Published: 21 Oct 2019, 3:40 PM IST

آسٹریلوی اخبار ’دی کینبرا ٹائمز‘ کی رپورٹ کے مطابق میڈیا اتحاد کا کہنا ہے کہ 2 دہائیوں کے دوران 60 سے زائد قوانین سازی متعارف کروائی گئی ہیں جس سے صحافت کو جرم اور غلط کاموں کو افشا یا حکومتی فیصلوں کے بارے میں اہم معلومات فراہم کرنے پر بھی خفیہ معلومات منظر عام پر لانے والوں کو سزا کا مستحق بنادیا گیاہے۔

Published: 21 Oct 2019, 3:40 PM IST

امریکی نیوز ویب سائٹ ’ہفنگ پوسٹ‘ کے مطابق صحافتی اداروں کی جانب سے اس مہم پر وزیر مواصلات پاؤل فلیچر نے فوری طور پر کوئی رد عمل نہیں دیا ہے تاہم اس سے قبل حکومت کہہ چکی ہے کہ آزادی صحافت ایک بنیادی اصول ہے۔

Published: 21 Oct 2019, 3:40 PM IST

’رائٹ ٹو نو‘ نامی اس مہم کے تحت آسٹریلیا کی محدود مارکیٹ میں میڈیا کی آزادی کے لئے ان اداروں کا اتحاد غیر معمولی اقدام ہے جہاں میڈیا ادارے اشتہاری اخراجات کے لئے ایک دوسرے کے ساتھ بھرپور مقابلہ اور ملک کے بالکل مختلف نقظہ نظر پیش کرنے کی روایت رکھتے ہیں۔

Published: 21 Oct 2019, 3:40 PM IST

یہ بات مدنظر رہے کہ اخبارات کی غیر معمولی اشاعت کے ذریعے احتجاج کا یہ پہلا موقع نہیں بلکہ 8 اگست کو لبنان کے معروف انگریزی اخبار ’دی ڈیلی اسٹار‘ نے اپنے 12 صفحات پر کوئی بھی خبر شائع کیے بغیر اپنا منفرد احتجاج ریکارڈ کروایا۔ اخبار نے اپنے منفرد احتجاج کے ذریعے ملک میں فرقہ واریت جیسے مسائل اور حکومت کی جانب سے کسی بھی معاملے کو حل کرنے کے لیے خاص اقدامات نہ اٹھائے جانے کی جانب توجہ مبذول کروائی گئی۔

Published: 21 Oct 2019, 3:40 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 21 Oct 2019, 3:40 PM IST